Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سعودی عرب چھوڑا تو مرجاؤں گا‘، مملکت میں 40 برس گزارنے والا مصری شہری

سعد ابو ھانی نے سعودی عرب میں 40 برس گزارے ہیں (فوٹو ایم بی سی چینل)
سعودی عرب کے معروف علاقے القصیم کی عنیزہ کمشنری میں 40 برس سے زیادہ  گزارنے والے مصری شہری نے سعودی عرب چھوڑنے سے انکار کر دیا۔ اس حوالے چینل کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔
ایم بی سی چینل کے مطابق عنیزہ میں مقیم مصری شہری سعد ابو ھانی نے سعودی عرب  کو نہ چھوڑنے کے حوالے سے کہا کہ ’دراصل اس کا سعودی سپانسر ہمیشہ اس کے ساتھ حسن سلوک کرتا رہا۔ وہ اسے جی جان سے پیار کرتا تھا۔ اس نے اپنے بیٹوں اور پوتوں کو وصیت کر رکھی ہے  کہ سعد ابو ھانی سے کسی قیمت پر دستبردار نہ ہونا۔ اسے اپنے سے جدا نہ کرنا۔‘
مصری شہری کا کہنا ہے کہ ’اسے اپنے متوفی کفیل سے غیرمعمولی پیار ہے جبکہ اس کے بیٹے اور پوتے بھی مجھ سے بہت پیار کرتے ہیں۔‘

سعد ابو ھانی کا کہنا ہے کہعنیزہ کے لوگ بڑے فیاض ہوتے ہیں (فوٹو ایم بی سی چینل)

مصری شہری نے کہا کہ  ’اگر کوئی شخص مجھ سے یہ کہے کہ تم عنیزہ کو خیرباد کہہ کر مصر چلے جاؤ یا کوئی مجھ سے یہ مطالبہ کرے کہ میں عنیزہ چھوڑ دوں تو مجھے دل کا دورہ پڑ جائے گا۔ مجھے ایسا لگتا ہے کہ اگر میں اپنی اس پیاری سرزمین کو چھوڑوں گا تو مر جاؤں گا ۔ میں نے عنیزہ میں اپنی زندگی گزار دی۔ عنیزہ کے شہری بڑے فیاض، خوش مزاج اور عزت و احترام سے پیش آتے ہیں’۔
سعد کے سعودی کفیل کے ایک پوتے نے کہا کہ ’ہمارے دادا کہیں بھی جاتے تھے تو سعد ابو ھانی کو اپنے ہمراہ رکھتے تھے۔ انہوں نے ہمیں وصیت کی تھی کہ کسی بھی صورت میں مصری کارکن کو نہ چھوڑیں۔‘
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: