Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کارکنوں کے تحفظ کے لیے قومی پالیسی مرتب

کارکن کو محفوظ ماحول اورمناسب محنتانہ دیا جائے۔
سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے کارکنان کے تحفظ اور ان سے بے جا کام  لینے کو روکنے کے لیے قومی پالیسی تیار کرلی۔ 
اخبار  24 کے  مطابق وزارت افرادی قوت نے نیشنل  سینٹر فار کمپٹیشن کے ماتحت رائے عامہ کا جائزہ لینے والے پلیٹ فارم پر قومی پالیسی کا مسودہ جاری کردیاہے ۔
 وزارت نے اس قسم کے امور میں دلچسپی لینے والوں کے علاوہ دیگر افراد کو بھی اس حوالے سے رائے دینے کے لیے کہا ہے۔ 
قومی پالیسی کا مقصد مملکت میں ہر طرح کی جبری مشقت کا خاتمہ ہے۔ پالیسی کے اہم نکات یہ ہیں۔ 
2014 کے دوران جبری مشقت کے خاتمے کے  لیے طے پانے والے پروٹوکول میں مقررہ پابندیوں کا نفاذ۔ 
کارکن کو محفوظ ماحول اورمناسب محنتانہ دیا جائے۔
کارکنوں کو جسمانی اور ذہنی سلامتی کا ماحول فراہم کیاجائے ۔ تمام کارکنان کے درمیان برابری کا معاملہ کیا جائے ۔
تمام ادارے اس پالیسی پر عمل درآمد میں ایک دوسرے سے تعاون کریں۔ جبری مشقت سے مراد ہر وہ کام ہے جو ملازمت کے دائرے سے خارج ہو اور کارکن اپنی مرضی سے رضاکارانہ طور پر نہ کررہا ہو۔
بعض اداروں میں کارکنان سے جبری مشقت لی جاتی ہے۔ خصوصا گھریلو ملازمین، تعمیرات کے شعبے، غذائی صنعت، ملبوسات، زراعت کے شعبوں میں ایسا رواج پایا جاتا ہے۔ بعض اوقات زبردستی بھیک منگوائی جاتی ہے اور فحاشی پر مجبور کیا جاتا ہے۔ 
سعودی عرب ہر طرح کی جبری مشقت کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔ خواتین، مرد، بچوں، سعودیوں، مقیم غیرملکیوں سب کو اس سے تحفظ فراہم کرانا قومی پالیسی کا بنیادی مقصد ہے۔
 یہ پالیسی پبلک پراسیکیوشن ، ہیومن رائٹس کمیشن، محکمہ شماریات، داخلہ، خارجہ، انصاف، صحت، ابلاغ اور خزانہ کی وزارتوں کے علاوہ تمام متعلقہ ادارے نافذ کرائیں گے۔  

شیئر: