Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’فریقین الیکشن کی تاریخ طے کرنے میں ناکام، اس لیے مذاکرات ختم ہوگئے‘

حکومتی اور پی ٹی آئی وفد کے درمیان مذاکرات کے تین ادوار ہوئے۔ (فوٹو: سکرین گریب)
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سینیئر رہنما شیریں مزاری نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومتی اتحاد اور ان کی جماعت کے رہنماؤں میں الیکشن کی تاریخ طے کرنے کے حوالے سے مذاکرات ناکامی کے بعد اختتام پزیر ہوگئے ہیں۔
بدھ کو ایک ٹویٹ میں شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ ’میڈیا جان بوجھ کر ناکام ہونے والے مذاکرات پر پی ٹی آئی کی پوزیشن کو مسخ کر رہا ہے۔ ہمارا مؤقف تھا کہ اگر اسمبلیاں 14 مئی کو تحلیل ہوجاتی ہیں تو پی ٹی آئی تمام (پورے ملک میں) انتخابات ایک دن کرانے پر رضامند ہوجائے گی۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ حکومتی اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے پی ٹی آئی کے مطالبات سے اتفاق نہیں کیا۔
شیریں مزاری کے مطابق ’شاہ محمود قریشی نے اعلان کیا کہ فریقین اسمبلیوں کو تحلیل کرنے اور الیکشن کی تاریخ طے کرنے میں ناکام ہوئے ہیں اس لیے مذاکرات ختم۔‘
دو مئی کو حکومتی اتحاد اور پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور سینیٹ میں منعقد ہوا تھا۔
حکومتی مذاکراتی وفد کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے دعویٰ کیا تھا کہ الیکشن کی تاریخ پر دونوں طرف سے لچک دکھائی گئی ہے۔
ان کے مطابق بڑے مثبت طریقے سے بات چیت ہوئی۔ اس موقع پر یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ الیکشن کے نتائج تسلیم کرنے کے حوالے سے بھی بات چیت ہوئی۔
یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ یہ بات اس لیے بھی ضروری ہے کہ انتخابات کے بعد پھر کوئی فریق نتائج پر اعتراض کر کے ملک میں افراتفری پیدا نہ کریں۔
پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین اور مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ ’مثبت پیش رفت کے لیے حکومت کو وقت دینے کے لیے تیار ہیں۔‘
ان کے مطابق قومی اتفاق رائے کے لیے پی ٹی آئی نے ایک دن کے الیکشن اور نگران سیٹ پر اتفاق کیا۔ پی ٹی رہنما نے کہا کہ الیکشن کی تاریخ اور اسمبلیوں کی تحلیل پر فریقین میں اتفاق رائے نہیں ہوسکا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پی ٹی آئی مذاکرات کے حوالے سے سپریم کورٹ کو تحریری طور پر آگاہ کرے گی۔

شیئر: