Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امرتسر میں گولڈن ٹیمپل کے قریب 36 گھنٹوں کے دوران دوسرا دھماکہ

ڈی جی پی گورو یادو نے کہا ہے کہ دہشت گردی خارج از امکان نہیں ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
انڈین پنجاب کے شہر امرتسر میں سکھوں کے مقدس مقام گولڈن ٹیمپل کے قریب 36 گھنٹوں میں دوسرا دھماکہ ہوا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق انڈین پولیس نے کہا ہے کہ پیر کو ہونے والے دھماکے میں ایک شخص زخمی ہوا ہے۔
اس سے قبل سنیچر کی رات کو دھماکہ ہوا تھا جس میں ایک شخص زخمی ہوا تھا۔ اس دھماکے کے حوالے سے پولیس تاحال تحقیقات کر رہی ہے۔
پنجاب کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس گورو یادو نے کہا ہے کہ دہشت گردی خارج از امکان نہیں ہے، ابتدائی تحقیقات کے مطابق دیسی ساختہ بم کا استعمال ہوا ہے۔
دنیا بھر کے سکھ گولڈن ٹیمپل سے نہایت عقیدت رکھتے ہیں لیکن یہاں ماضی میں بھی پرتشدد واقعات ہو چکے ہیں، خاص کر سنہ 1984 میں جب انڈین فورسز نےسکھ عسکریت پسندوں کو ختم کرنے کے لیے یہاں آپریشن کیا تھا۔
گولڈن ٹیمپل میں آئے زائرین نے اے ایف پی کو بتایا کہ پیر کی علیٰ الصبح ہونے والے دھماکے کے فوراً بعد ہی یہاں سرکاری حکام فرانزک سیمپلز لینے کے لیے پہنچ گئے تھے۔

دھماکے کے فوراً بعد ہی سرکاری حکام فرانزک سیمپلز لینے کے لیے پہنچ گئے تھے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

ایک زائر جسبیر سنگھ کا کہنا تھا کہ ’اس طرح کے واقعات افراتفری کا باعث بنتے ہیں۔ پولیس حکام کو تیزی سے کام کرتے ہوئے عوام کو سچ بتانا چاہیے۔‘
سنیچر کو اسی جگہ ہونے والے دھماکے میں کئی کھڑکیوں کو نقصان پہنچا تھا جبکہ اس دن تقریباً دو لاکھ زائرین گولڈن ٹیمپل آتے ہیں۔
انڈین پنجاب میں مارچ میں سخت گیر اور علیحدگی پسند سکھ رہنما امرت پال سنگھ کی گرفتاری کے لیے آپریشن شروع کیا گیا تھا، جس کی وجہ سے مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔
تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ آیا ان دھماکوں کا تعلق امرت پال سنگھ سے ہے کہ نہیں۔

شیئر: