Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سوڈان کے متحارب دھڑے آج پھر سعودی عرب میں مذاکرات کریں گے

جنگ کی وجہ سے دو لاکھ سے زیادہ افراد نے ہمسایہ ممالک کا رخ کیا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
سوڈان کی فوج اور نیم فوجی دستے ریپڈ سپورٹ فورسز کے نمائندے آج سعودی عرب میں دوبارہ مذاکرات کا آغاز کریں گے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اتوار کی رات کو شہریوں کے تحفظ کے معاہدے کے باوجود خرطوم میں فضائی حملے ہوئے۔
ایک سفارتکار نے روئٹرز کو بتایا کہ کہ سعودی عرب جو جنگ بندی کے معاہدے کے لیے سوڈان میں متحارب دھڑوں کے درمیان مذاکرات کی میزبانی کر رہا ہے، نے اس کے کو جمعے کو ہونے والے عرب لیگ کے سربراہی اجلاس میں مدعو کیا ہے۔
ایک ماہ قبل متحارب دھڑوں کے درمیان اچانک تنازع پھوٹ پڑا جس میں سینکڑوں افراد ہلاک ہوئے، دو لاکھ سے زیادہ افراد نے ہمسایہ ممالک کا رخ کیا۔ اسی طرح مزید سات لاکھ ملک کے اندر بے گھر ہوئے۔
جدہ سربراہی اجلاس میں فوج کے سربراہ عبدالفتاح البرہان کو دعوت کے باوجود، سکیورٹی وجوہات کی بنا پر ان کے سوڈان چھوڑنے کی توقع نہیں۔
سعودی سفارتکار نے کہا کہ ان کو اس لیے مدعو کیا گیا تھا کہ وہ سوڈان کی خودمختار کونسل کے سربراہ ہیں جس کا مقصد تنازع شروع ہونے سے پہلے اقتدار کی منتقلی کی نگرانی کرنا تھا۔
ان کے مخالف دھڑے آر ایس ایف کے سربراہ محمد حمدان دقلو کونسل کے نائب سربراہ ہیں۔
سعودی سفارتکار نے مزید کہا کہ ’ہمیں ابھی تک وفد کے نام موصول نہیں ہوئے لیکن ہم توقع کر رہے ہیں کہ سربراہی اجلاس میں سوڈان کی نمائندگی ہو گی۔‘

حکام کا کہنا ہے کہ انسانی امداد کی صورتحال انتہائی سنگین ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

دونوں فریق جمعرات کو شہریوں کے تحفظ اور انسانی بنیادوں پر رسائی کے لیے ایک معاہدے پر متفق ہوئے تھے تاہم لڑائی میں کمی نہیں آئی اور خرطوم اور آس پاس کے علاقوں میں جھڑپیں اور فضائی حملے ہوئے۔
جدہ میں دوبارہ شروع ہونے والے مذاکرات میں فریقین جمعرات کے معاہدے پر عمل درآمد کے طریقہ کار پر بات چیت شروع کریں گے۔ اس میں امداد کی فراہمی، محفوظ طریقے سے نقل مکانی اور شہری علاقوں سے فورسز کو ہٹانے کے نکات شامل ہیں۔
اس کے بعد بات چیت تنازعات کو ختم کرنے کی جانب بڑھے گی جو سویلین حکومت کے لیے راہ ہموار کرے گی۔
سعودی سفارتکار نے کہا کہ ’تصادم کی نوعیت بات چیت کو متاثر کرتی ہے۔ اس کے باوجود مجھے لگتا ہے کہ دونوں طرف سے اچھے جذبات موجود ہیں۔‘
آر ایس ایف نے جمعرات کے معاہدے کو برقرار رکھنے کا وعدہ کیا ہے تاہم ابھی تک سوڈان کی آرمی نے اس حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

شیئر: