Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہند انتہا پسندی کے آگے بے بس ہے،جنرل باجوہ

راولپنڈی... آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہاہے کہ دشمن قوتیں سوشل میڈیا کے ذریعے نوجوان نسل کو گمراہ کررہی ہیں ۔دہشتگردی کے خلاف جوانمردی سے مقابلہ کرنے والی دنیا کی واحد فوج پاکستان کی فوج ہے ۔آپر یشن رد الفساد نئے دور کا آغاز ہے۔ دہشتگردی کے خاتمے کےلئے ریاستی ادارے اور عوام متحد ہیں ۔جی ایچ کیو راولپنڈی میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہاکہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں قوم نے بے مثال قربانیاں دی ہیں۔ پاک فوج نے دہشت گردوں اور شدت پسندوں کے خاتمے کے سلسلے میں مثال قائم کی ہے۔ پوری دنیا نے ہماری اس کامیابی کو سراہا۔ ایسی بہادر، پیشہ ورانہ اور پرعزم فوج کا سپہ سالار ہونے پر اللہ کا شکر گزار ہوں۔انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی خطرات ختم کرکے ترقی کی راہیں کھول دی ہیں۔ دہشت گردوں کے خلاف جنگ تمام اداروں اور عوام نے مل کر لڑی۔دہشت گردی کے خاتمے کے لئے ریاستی ادارے اور عوام متحد ہیں۔ ہماری آبادی کا 50 فیصد سے زائد 25 سال سے کم عمر کے نوجوانوں پر مشتمل ہے۔ ہمارے ملک کا مستقبل نوجوانوں کے ہاتھوں میں ہے۔آرمی چیف نے کہا کہ شدت پسندی کی طرف مائل نوجوان وہ ہیںجن کے پاس اقدار اور شناخت کا کوئی واضح تصور نہیں ہوتا۔انہوںنے کہاکہ ہم ایک دوراہے پر کھڑے ہیں۔آج سے 10 سال بعد یا تو ہم ثمرات حاصل کر رہے ہوں گے یا پھر یہ دیکھ رہے ہوں گے کہ کس طرح ہمارے نوجوان شدت پسندی کے ہاتھوں متاثر ہوئے۔انہوں نے کہا کہ صرف دہشت گردوں کے ہی نشانے پر نہیں بلکہ دشمن قوتوں نے بھی ہمیں ہدف بنا رکھا ہے جو خاص کر ہماری نوجوان نسل کو گمراہ کر رہی ہیں۔ اس مقصد کےلئے انٹرنیٹ اور اسمارٹ فون جیسے پلیٹ فارمز استعمال کئے جارہے ہیں۔ اے پی پی کے مطابق جنرل باجوہ نے کہا کہ ہم نے جدید تاریخ میں دہشت گردی کی بدترین یلغار کا مقابلہ کیا بلکہ ہم نے لہروں کا رخ بھی موڑا ہے اس کے برعکس ہمارا ہمسایہ ہند انتہا پسندی کے آگے اس قدر بے بس ہو چکا ہے کہ یہ ایک روش اختیار کرچکی ہے۔ ہند میں نفرت مرکزی دھارے کا رخ اختیار کرچکی ہے اور وہاں قومی تشخص کو مجروح کر رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ دنیا کی کوئی طاقت ہمیں عالمی سطح پر تنہا نہیں کرسکتی۔جنرل باجوہ نے کہا ہے کہ میں روز اپنے بچوں کا درد سہتا ہوں۔ فاٹا اور وزیرستان میں جب بھی کوئی فوجی جوان شہید ہوتا ہے اس کا غم اپنے دل پر محسوس کرتا ہوں۔ ملک میں دہشتگردی سے جب کوئی عام شہری شہید ہوتا ہے تو میری آنکھ پرنم ہوتی ہے۔سندھ سے سیمینار میں آئے ماہر تعلیم خالد حمید کے سوال کا جواب دینے آرمی چیف خود کھڑے ہو گئے اور کہا کہ اکیلی فوج کچھ نہیں کر سکتی۔ فوج بھی اسی معاشرے کا حصہ ہے۔ کراچی یا بلوچستان میں کچھ ہو تو فوج آئے۔ رکوڈک پر فوج کام کر رہی ہے۔ انڈس واٹر ٹریٹی پر ہم کام کر رہے ہیں۔ یہ ملک سب کا ہے اور سب کی ذمہ داری ہے۔ ساری ذمہ داری صرف آرمی پر ڈالنے سے ملک آگے نہیں جا سکتا۔آرمی چیف نے کہا کہ پوری قوم فوج، پولیس اور اداروں کے ساتھ کھڑی ہو۔ ایسے ملک نہیں چل سکتا۔ سب کو اپنی ذمہ داریاں سنبھالنی ہونگی۔ فوج اکیلے کچھ نہیں کر سکتی۔ تمام اداروں اور عوام کو مل کر کام کرنا ہوگا۔
 

 

شیئر: