Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمران خان کی رہائش گاہ کے باہر پولیس نے سکیورٹی سنبھال لی

عمران خان نے سرچ وارنٹس کے ساتھ چار پولیس اہلکاروں کو صرف اندر لانے کا مطالبہ کر رکھا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
سابق وزیراعظم عمران خان کے لاہور میں واقع گھر کی ناکہ بندی اب بھی جاری ہے۔ پولیس کے باوردی اہلکاروں نے عمران خان کے گھر کی سکیورٹی سنبھال لی۔
زمان پارک کے علاقے سے بظاہر کارکن بھی جا چکے ہیں۔ تاہم گھر کی تلاشی کا معاملہ بدستور لٹکا ہوا ہے۔
پنجاب کی نگراں حکومت کا دعویٰ ہے کہ زمان پارک میں اب بھی مشتبہ افراد موجود ہیں اور اس کے لیے پولیس کے کم از کم 400 اہلکار زمان پارک میں عمران خان کی رہائش گاہ اور اطراف میں تلاشی لینے جائیں گے۔
عمران خان کے گھر کے باہر 30 سے زائد پولیس اہلکار تعینات ہیں۔ انہوں نے سرچ وارنٹس کے ساتھ صرف چار پولیس اہلکاروں کو اندر لانے کا مطالبہ کر رکھا ہے۔
اس حوالے سے کمشنر لاہور جمعہ کی دوپہر کو عمران خان سے اس حوالے سے مذاکرات کریں گے۔
پنجاب کے نگران وزیر اطلاعات عامر میر کے مطابق ان مذاکرات میں عمران خان کو قائل کیا جائے گا کہ وہ بغیر کسی رکاوٹ کے پولیس کو اپنا کام کرنے دیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر پولیس زمان پارک کے اندر داخل ہوتی ہے تو وہ میڈیا کی موجودگی میں ہو گی تاکہ کسی قسم کا ابہام نہ رہے۔
اس سے پہلے انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ’زمان پارک سے فرار ہوتے آٹھ دہشت گردوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔‘
جبکہ پولیس گزشتہ دو روز سے عمران خان کی رہائش گاہ کے اطراف میں موجود ہے۔ اور اس علاقے میں ٹریفک بھی معطل ہے۔
دوسری طرف عمران خان مختلف مقدمات میں اپنی ضمانت کے لیے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پہنچے ہیں جہاں وہ کارکن ظل شاہ کی ہلاکت سے متعلق کیس میں حقائق چھپانے کے الزمات کا سامنا کر رہے ہیں۔
اسی طرح عمران خان لاہور ہائی کورٹ کے روبرو بھی پیش ہوں گے جہاں انہوں نے اپنی حفاظتی ضمانت کے لیے درخواست دائر کر رکھی ہے۔

شیئر: