Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

زمان پارک میں آپریشن کرنے والے تمام پولیس والوں پر کیسز کریں گے: عمران خان

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے ان کی جماعت زمان پارک میں آپریشن کرنے والے تمام پولیس افسران کے خلاف کیسز کرے گی۔
اتوار کو سوشل میڈیا پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’ہم ان تمام پولیس والوں پر کیس کر رہے ہیں جو یہاں گھسے۔ ہم ان کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں توہین عدالت کا کیس کر رہے ہیں۔ محسن نقوی اور آئی جی پر ظل شاہ کے قتل کا کیس کروائیں گے۔‘
عمران خان نے کہا کہ ’جب اسلام آباد کے لیے نکلا تو زمان پارک پر پولیس نے حملہ کر دیا۔ گھر پر بشری بی بی اور ملازمین تھے۔ دروازے اور دیواریں توڑ کر اندر گئے۔ چادر اور چار دیواری کی خلاف ورزی کی۔ گھر کو لوٹ کر لے گئے۔ جو چیز ملی لے گئے۔‘
’ہائی کورٹ کے جج طارق سلیم نے کہا کہ اگر پولیس نے عمران خان کے گھر کسی تفتیش کے لیے جانا ہے تو ایک آدمی ہمارا ہو گا اور ایک ایس پی ہو گا۔‘
ان کے مطابق ’پولیس انسداد دہشت گردی کی عدالت پہنچ گئی سرچ وارنٹ لینے۔ عدالت نے کہا تفتیشی افسر اور لیڈی پولیس افسر کو اجازت ہے سرچ کی۔ صرف دو لوگوں نے آنا تھا۔ پھر یہ کس قانون کے تحت آئے اور میرے گھر میں لوٹ مار کی۔‘
’یہاں اپنا آدمی بٹھایا محسن نقوی جو آصف زرداری کو کو اپنا باپ مانتا ہے۔ اس کا کیا کریکٹر ہو گا۔ ان پولیس افسروں کو تعینات کیا جنہوں نے 25 مئی کو ہمارے اوپر تشدد کیا۔ رانا ثنا اللہ کے خلاف بھی وارنٹ نکلے ہیں اس کو کیوں نہیں پکڑتے۔ پولیس والے کہتے ہیں کہ ہمیں پتا ہی نہیں کہ وہ کہاں ہے۔‘
عمران خان کا کہنا تھا کہ ’زمان پارک میں بکتر بند گاڑیاں لے کر آ گئے۔ آنسو گیس کی شیلنگ کی، ربڑ کی گولیوں سمیت اصلی گولیاں چلائیں۔ میرے گھر پر مسلسل حملے کرتے رہے۔ کیا کبھی کسی سیاسی لیڈر کے ساتھ ایسا ہوا۔ میں نے صرف عدالت میں حاضری لگانی تھی۔‘
’جھوٹوں کی شہزادی لیول پلیئنگ فلیڈ کی بات کرتی ہے۔ ان کا لیول پلیئنگ فیلڈ کا مطلب یہ ہے کہ کسی طرح اس کو راستے سے ہٹاو۔ اور  وہ جو سزا یافتہ مجرم ہے لندن میں رہ رہا ہے اس کے سارے کیسز ختم کیے جائیں۔ یہ ہے ان کی لیول پلیئنگ فیلڈ۔ اور یہ ہے لندن پلان۔‘
انہوں نے کہا کہ ’مریم نواز ملک میں انتشار پھیلا رہی ہیں۔ پشتونوں کو کہہ رہی ہے کہ دہشت گرد آ گئے ہیں۔ یہ اپنی ذات کے لیے سیاست کر رہے ہیں۔ ان کو انتشار اچھا لگتا ہے۔ مریم نواز حکم دے رہی ہے اور اس کے حکم کون سن رہا ہے۔ جو لندن پلان کا حصہ ہیں کیا وہ سن رہے اس کے حکم؟‘
’کل میں اسلام آباد پیشی کے لیے نکلا تو مجھے پتا تھا کہ انہوں نے مجھے جیل میں ڈالنا ہے یا قتل کرنا ہے۔ جگہ جگہ ناکے لگائے گئے۔ یہ مجھے اکیلا کر کے عدالت لے جانا چاہتے تھے۔ وہاں انہوں نے یا مجھے قتل کرنا تھا یا بلوچستان لے کر جانا تھا۔‘
’جو حالات ہیں اگر انہوں نے ہوش کے ناخن نہ لیے تو اسلام آباد میں جو تشدد ہوا یہ سلسلہ پورے ملک میں پھیل جائے گا۔ یہ بات کسی کے ہاتھ میں نہیں رہے گی۔‘
عمران خان نے بدھ کو لاہور کے مینار پاکستان میں جلسے کا اعلان بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ جلسہ ایک ریفرنڈم ثابت ہو گا اور پتا چل جائے گا کہ عوام کس کے ساتھ کھڑے ہیں۔

شیئر: