Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی ٹی آئی کے سینیٹر اعجاز چوہدری کی گرفتاری کالعدم قرار، رہائی کا حکم

اعجاز چوہدری کو احتجاج کے دوران جلاؤ گھیراؤکے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا (فوٹو: اے پی پی)
اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعجاز چوہدری کی تھری ایم پی او کے تحت گرفتاری کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
جمعرات کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے پی ٹی آئی رہنما اعجاز چوہدری کی گرفتاری کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔
عدالت نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد سینیٹر اعجاز چوہدری کی تھری ایم پی او کے تحت گرفتاری کا حکم کالعدم قرار دے دیا ہے۔
اعجاز چوہدری کو سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کے دوران جلاؤ گھیراؤ اور ہنگامہ آرائی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
نو مئی کو پُرتشدد مظاہروں کے بعد ایم پی او کے تحت اسد عمر، شیریں مزاری، فواد چوہدری اور شاہ محمود قریشی سمیت تحریک انصاف کے کئی رہنماؤں اور کارکنوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔
عدالت کی جانب سے پی ٹی آئی کے کچھ رہنماؤں کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے جبکہ کئی کارکن اب بھی جیل میں ہیں۔
فواد چوہدری ، شیریں مزاری اور فیاض الحسن چوہان نے اپنی رہائی کے بعد پارٹی چھوڑنے کا اعلان کر دیا تھا جبکہ گذشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسد عمر کو فوری رہا کرنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد انہوں نے پارٹی کے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔

شیئر: