Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 چار دہائیوں تک موذن کے فرائض ادا کرنے والے ’محمد یعقوب‘

محمد یعقوب کا کہنا تھا کہ یہاں گزرے ماہ وسال سرمایہ حیات ہیں (فوٹو، ٹوئٹر)
سعودی عرب کی حفر الباطن کمشنری میں گزشتہ 40 برس سے موذن اور امام کے فرائض انجام دینے والے ’محمد یعقوب‘ کا کہنا ہے  کہ اہل قریہ نے مجھے کبھی اپنے سے جدا نہیں سمجھا۔ ماہ صیام کے سحر اور افطار کے لمحات میں زندگی بھر فراموش نہیں کر سکتا جو اس قصبے میں گزرے۔
عاجل نیوز کے مطابق حفر الباطن کمشنری کے قصبے ’ام عشر‘ کی مسجد میں 40 برس قبل بطور موذن آنے والے ایشیائی محمد یعقوب کو مستقل طور پر وطن روانہ کرنے سے قبل اہل قصبہ نے ان کے اعزاز میں خوبصورت تقریب منعقد کی اور انہیں نیک تمناؤں کے ساتھ رخصت کیا۔
سعودی ٹی وی نے بھی محمد یعقوب کا انٹرویو کیا جس میں انہوں نے بتایا کہ آج سے 40 برس قبل یعنی سال ہجری 1404 میں حفرالباطن کمشنری کے قصبے ’ام عشر‘ میں آیا تھا یہاں کی مسجد میں موذن کے فرائض انجام دیے بعدازاں نمازوں کی امامت کرنے کا شرف بھی حاصل ہوا۔
محمد یعقوب کا مزید کہنا تھا کہ یہاں گزرے ہوئے 40  برس ہی میرا سرمایہ حیات ہیں ۔ اہل قریہ نے مجھے کبھی اپنے سے جدا نہیں سمجھا۔ ہمیشہ مجھے اپنا بھائی اور دوست سمجھا۔ میں یہاں سے انتہائی خوبصورت یادیں لے کر جا رہا ہوں۔
اہل قریہ نے موذن محمد یعقوب کے اعزاز میں خصوصی تقریب کا اہتمام کیا اورانہیں ایئرپورٹ تک چھوڑنے گئے۔
اس موقع پر علاقے کے ایک سعودی شہری کا کہنا تھا کہ موذن محمد یعقوب ہمارے درمیان ایک بھائی کے طور پر رہے ۔ ہر صبح ان کی اذان پر نیند سے بیدار ہوتے تھے۔ وہ مثالی انسان ہیں ان کی امامت میں ہم نمازیں ادا کرتے تھے اب وہ ہم سے رخصت ہو رہے ہیں دعا ہے کہ رب کریم انہیں ہمیشہ خوش رکھے۔

شیئر: