Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پشاور کے ہسپتال میں 13 سالہ حاملہ لڑکی کی موت، ملزم گرفتار

واقعے کا مقدمہ 24 مئی کی رات ساڑھے آٹھ بجے درج کیا گیا تھا۔ فوٹو: پشاور پولیس
صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں کم عمر لڑکی سے ریپ کے الزام میں پولیس نے ایک 25 سالہ ملزم کو گرفتار کیا ہے۔
پولیس کے مطابق تھانہ پھندو میں 13 سالہ لڑکی سے ریپ کا مقدمہ درج کیا گیا تھا جس کے بعد کیس کی تفتیش شروع کی گئی۔
کم عمر لڑکی کو حمل ٹھہرنے پر پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال لایا گیا تھا جہاں دورانِ آپریشن اُس کی موت واقع ہو گئی۔
پشاور کے فقیر آباد ڈویژن کے ایس پی ڈاکٹر محمد عمر نے بتایا کہ قانونی تقاضے پورے کر کے ملزم کو سزا دلوائی جائے گی۔
پولیس نے بتایا کہ مرنے والی کم عمر لڑکی پانچ ماہ کی حاملہ تھی اور ملزم اُن کا پڑوسی ہے۔
ایک بیان میں پولیس نے بتایا کہ ’مرنے والی کم عمر لڑکی کی والدہ نے حمل ضائع کرنے کے لیے ایک مقامی ایل ایچ وی کی خدمات حاصل کیں جن سے کیس بگڑ گیا اور بعد ازاں نازک حالت میں لیڈی ریڈنگ ہسپتال لایا گیا۔‘
ہسپتال ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ جس وقت مرنے والی لڑکی کو لایا گیا اُس کا کیس کافی پیچیدہ ہو گیا تھا اور خون کا بہاؤ روکنے کی کافی کوشش کی گئی مگر زچہ و بچہ کو بچایا نہ جا سکا۔‘
پشاور پولیس کے مطابق ایل ایچ وی نے بچہ ضائع کرنے کا اقدام کیا جس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
پولیس حکام نے مزید بتایا کہ گرفتار ملزم نے ابتدائی بیان میں کہا ہے کہ تقریباً پانچ ماہ قبل دھوکے سے لڑکی کو اپنے گھر لے جا کر ریپ کیا تھا۔
ایس پی فقیر آباد کے مطابق گرفتار ملزم کے ڈی این اے سیمپل لے لیے گئے ہیں اور لیبارٹری کو بھجوانے کے بعد رپورٹ کا انتظار ہے۔
واقعے کا مقدمہ 24 مئی کی رات ساڑھے آٹھ بجے درج کیا گیا تھا۔

شیئر: