Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عثمان بزدار کے سیاست چھوڑنے پر سوشل میڈیا صارفین کیا کہتے ہیں؟

عثمان بزدار نے سیاست سے علیحدگی کا اعلان کوئٹہ میں کیا۔ (فائل فوٹو: پنجاب حکومت/ٹوئٹر)
پنجاب کے سابق وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے اپنی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور سیاست چھوڑنے کا اعلان کردیا ہے اور اس وقت وہ پاکستان میں سوشل میڈیا پر موضوع گفتگو بنے ہوئے ہیں۔
سیاست چھوڑنے کا اعلان انہوں نے جمعے کو بلوچستان کے شہر کوئٹہ میں کیا۔ ان سے قبل 9 مئی کے پُرتشدد مظاہروں کے تناظر میں پی ٹی آئی کے دو درجن سے زائد رہنما پارٹی یا مکمل طور پر سیاست کو خیرباد کہہ چکے ہیں۔
سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی چھوڑ جانے والے ہر رہنما کے حوالے سے تبصرے ہوتے ہیں لیکن عثمان بزدار کی طرف سے سیاست چھوڑنے کا اعلان سامنے آنے کے بعد ٹوئٹر پر سنجیدہ تبصروں سے زیادہ لطیفے اور میمز نظر آ رہی ہیں۔
مہرین زہرہ ملک نے ایک ٹویٹ میں عثمان بزدار کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’اگر عمران خان اور فوج کی محبت کی داستان ختم ہونے کی کوئی ایک وجہ تھی تو وہ عثمان بزدار تھے۔ یہاں سے ہی دراڑ پڑنے کی شروعات ہوئی تھی۔ مجھے نہیں پتا کہ ہنسوں یا روؤں۔‘
جب عثمان بزدار وزیر اعلیٰ تھے تو عمران خان انہیں ’وسیم اکرم پلس‘ کہا کرتے تھے اور یہی وجہ ہے کہ ان کے سیاست چھوڑنے پر بھی سوشل میڈیا پر اسی لقب کا چرچا ہے۔
صحافی و اینکرپرسن اجمل جامی نے لکھا کہ ’تحریک انصاف کو اب تک کا سب سے بڑا جھٹکا۔ وسیم اکرم پلس اور سابق وزیراعلیٰ بزدار نے سیاست سے دستبرداری کا اعلان کردیا۔‘
اینکرپرسن عادل شاہزیب نے لکھا کہ ’سیاسی طور پر عمران خان کا سب سے بڑا بلنڈر وسیم اکرم پلس ہر لحاظ سے خان کے لیے مائنس ہی ثابت ہوا۔‘
گھمن نامی صارف نے عثمان بزدار کی تصویر ٹویٹ کرکے لکھا کہ ’گھر میں سولر سسٹم لگوا لیا ہے۔ اب سیاست میں رہنے کا کوئی فائدہ نہیں۔‘
کامی نامی صارف نے لکھا کہ ’عثمان بزدار کے جانے سے جو سیاست میں خلا پیدا ہوگیا ہے اُمت مسلمہ اس نقصان کو کیسے پورا کرے گی سمجھ نہیں آ رہا۔‘
کوئٹہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران عثمان بزدار نے 9 مئی کے واقعات کی مذمت بھی کی اور کہا کہ پاک فوج کے ساتھ تھے اور کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تمام سٹیک ہولڈرز سے گزارش ہے کہ ملک کے بہتر مستقبل کے بارے میں سوچیں۔
عثمان بزدار کافی دنوں سے روپوش تھے اور کہا جا رہا تھا کہ وہ پہاڑوں میں کسی محفوظ مقام پر ہیں۔
نیب کی جانب سے طلبی پر عثمان بزدار نے تحریری جواب جمع کروایا تھا جس میں انھوں نے کہا تھا کہ دل میں درد ہے اس لیے پیش نہیں ہوسکتے۔

شیئر: