Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایک ہفتے میں مزید 11 ہزار سے زیادہ غیر قانونی تارکین زیرحراست

دراندازی کی کوشش کرنے والے 654 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب میں ایک ہفتے میں اقامہ، لیبر اور سرحدی خلاف ورزی پر مزید 11 ہزار 614 غیرقانونی تارکین کو حراست میں لیا گیا ہے۔
 سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے نے وزارت داخلہ کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ ’25  سے 31 مئی  تک 6 ہزار 738 غیرقانونی تارکین کو اقامہ قانون، 3 ہزار618 کو سرحدی امن قانون اور ایک ہزار258  کو قانون محنت کی خلاف ورزی پر پکڑا گیا ہے۔‘ 
رپورٹ کے مطابق ’مملکت میں دراندازی کی کوشش کرنے والے 654 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا۔ ان میں سے 41 فیصد یمنی، 55 فیصد ایتھوپین اور چار فیصد دیگر ملکوں سے تعلق رکھتے ہیں۔‘
علاوہ ازیں 44 ایسے افراد کو بھی پکڑا گیا ہے جو سرحد پار کر کے مملکت سے نکلنے کی کوشش کر رہے تھے۔
اقامہ، ملازمت اور سرحدی امن قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سفر، رہائش، روزگار اور پناہ دینے کی کوششوں میں ملوث 14 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔ 
بیان میں کہا گیا کہ ’28 ہزار 927 غیرقانونی تارکین کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔ ان میں سے 24 ہزار 134 مرد اور 4 ہزار 793 خواتین ہیں۔‘
 ایک ہزار756 افراد کے پاس سفری دستاویزات نہیں تھیں۔ انہیں دستاویزات حاصل کرنے کے لیے سفارت خانوں سے رجوع کرنے کا موقع دیا گیا جبکہ 22 ہزار 322 افراد کے سفر کی کارروائی مکمل کی جا رہی ہے۔ 6 ہزار 356 کو مملکت سے بے دخل کیا گیا ہے۔ 
واضح رہے کہ سعودی عرب میں غیرقانونی تارکین وطن کو سفری، رہائشی یا ملازمت کی سہولت فراہم کرنا قانوناً جرم ہے اور اس کے لیے مختلف سخت سزائیں مقرر ہیں۔
وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ ’جو شخص بھی غیرقانونی تارکین کو سعودی عرب میں داخل ہونے کی سہولت فراہم کرے گا، اسے 15 برس قید اور 10 لاکھ  ریال جرمانے کی سزا ہو گی۔‘
’غیرقانونی طریقے سے مملکت میں داخل ہونے والوں کو مختلف سہولتیں فراہم کرنے کی صورت میں گاڑی اور رہائش کے لیے استعمال ہونے والا مکان بھی ضبط کر لیا جائے گا۔‘

شیئر: