Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ریاستی اداروں سے بغاوت کے منصوبہ سازوں کے خلاف قانون کا شکنجہ کسا جائے‘

پاکستان کے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا کہنا ہے کہ ’انسانی حقوق کی فرضی خلاف ورزیوں کے پیچھے پناہ لینے کی تمام تر کوششیں بے سود ہیں۔‘
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر بدھ کو جی ایچ کیو راولپنڈی میں فارمیشن کمانڈرز کانفرنس کے شرکا سے خطاب کر رہے تھے جس میں کور کمانڈرز، پرنسپل سٹاف آفیسرز اور فوج کے تمام فارمیشن کمانڈرز نے شرکت کی۔
انہوں نے کہا کہ ’قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سکیورٹی فورسز پر پرُتشدد حملے، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور سیاسی سرگرمیوں کو روکنے کے بے بنیاد الزامات کا مقصد عوام کو گمراہ کرنا اور مسلح افواج کو بدنام کرکے مذموم سیاسی مفادات حاصل کرنا ہے۔‘
’ملک دشمن عناصر اور ان کے حامی، جعلی اور بے بنیاد خبروں اور پروپیگنڈا کے ذریعے معاشرتی تفرقہ اور انتشار پیدا کرنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔‘
سید عاصم منیر نے مزید کہا کہ ’پاکستان کی عوام اور مسلح افواج کا آپس میں گہرا تعلق ہے جو  قومی سلامتی میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔‘
’25 مئی کی تقریبات میں عوام کی بھرپور شرکت افواج پاکستان اور عوام میں گہرے تعلق کی واضح عکاسی کرتی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’قوم کے بھرپور تعاون سے تمام تر ناپاک عزائم کو ناکام بنایا جائے گا۔ کثرت سے جمع کیے گئے ناقابلِ تردید شواہد کوجھٹلایا جا سکتا ہے اور نہ ہی بگاڑا جا سکتا ہے۔‘
’رِیاست پاکستان اور مسلح افواج، شہدائے پاکستان اور اِن کے اہل خانہ کو احترام کی نگاہ سے دیکھتی ہیں اور ان کی لازوال قربانیوں کو ہمیشہ سراہتی رہیں گی۔‘
فورم نے شہدا کی عظیم قربانیوں، جن میں مسلح افواج، قانون نافذ کرنے والے اِداروں کے افسران و جوانوں اور سِول سوسائٹی کے شہدا شامل ہیں، کو زبردست خراجِ عقیدت پیش کیا۔ 

کانفرنس کے شرکا نے کہا کہ ’فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کو آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت کیفرِکردار تک پہنچایا جائے‘ (فوٹو: آئی ایس پی آر)

اس موقع پر فارمیشن کمانڈرز کانفرنس کے شرکا نے یوم سیاہ اور سانحہ 9 مئی کے واقعات کی سخت ترین مذمت کی۔
کانفرنس نے ’مذموم مقاصد کے حصول کے لیے ریاست اور ریاستی اداروں کے خلاف نفرت پروان چڑھانے اور ملک میں افراتفری پھیلانے والوں کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔‘
’شہدا کی یادگاروں، جناح ہاؤس کی بے حُرمتی کرنے والوں اور فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کو پاکستان آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ، جو کہ آئینِ پاکستان کے تحت ہیں، کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لا کر کیفرِکردار تک پہنچایا جائے۔‘
فارمیشن کمانڈرز کانفرنس نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ’مخالف قوتوں کے ناپاک عزائم کو مکمل طور پر ناکام بنانے کی راہ میں کسی بھی جانب سے رکاوٹیں کھڑی کرنے اور ابہام  پیدا کرنے کی کوششوں کو آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔‘
کانفرنس کے شرکا نے عزم کیا کہ ’افواجِ پاکستان، ملک کی سلامتی اور استحکام کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔‘

شیئر: