Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

متاثرین کی مدد کےلیے ڈونر کانفرنس، سعودی عرب کی طرف سے سوڈان کی حمایت کا اعادہ 

کانفرنس میں سعودی عرب کی نمائندگی سعودی وزیر خارجہ نے کی ہے ( فوٹو: ایس پی اے)
سوڈان میں جنگ سے متاثرہ افراد کے لیے امدادی سامان کی فراہمی کے حوالے سے پیر 19 جون کو پیرس میں ورچوئل ڈونر کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ہے۔
یاد رہے 15 اپریل سے دو فوجی گروپس میں شروع ہونے والی لڑائی میں اب تک متعدد ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔
بڑی تعداد میں لوگوں کو نقل مکانی بھی کرنا پڑی ہے جبکہ پانچ لاکھ 28 ہزار افراد نے ملک بھی چھوڑا ہے۔اس سے قبل بھی کئی بار فریقین کے درمیان جنگ بندیاں ہو چکی ہیں جن پر بعدازاں عملدرآمد نہیں ہو سکا تھا۔
 ڈونر کانفرنس میں سعودی عرب، قطر، مصر، جرمنی، اقوام متحدہ، یورپی یونین اور پناہ گزینوں کے نمائندے شریک ہوئے۔ سعودی عرب کی نمائندگی سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کی ہے۔ 
سرکاری خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق شہزادہ فیصل بن فرحان نے کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ’ آج ایسے ماحول میں جمع ہورہے ہیں جبکہ سوڈانی عوام اس کانفرنس سے بڑی توقعات وابستہ کیے ہوئے ہیں‘۔
’سوڈانی یہ امید لگائے ہوئے ہیں کہ کانفرنس کے شرکا درپیش چیلنجوں سے نمٹنے اور سخت معاشی حالات پر قابو پانے میں مدد کے لیے وعدے کریں گے‘۔ 
سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ ’سعودی عرب سوڈانی بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے اور وہ بحران کے سیاسی حل تک رسائی کے لیے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے‘۔  
انہوں نے مزید کہا کہ ’مملکت نے مئی میں جدہ میں متحارب فریقوں کو جمع کیا تھا۔ امریکہ اور سعودی عرب نے مل کرمتحارب فریقین کو سوڈان میں کشیدگی کم کرنے کی کوششوں پر آمادہ کرنے کی ترغیب دی تھی‘۔ 
 ’سعودی عرب امریکہ کے تعاون سے سوڈان کے متحارب فریقوں کو ’اعلان جدہ’ پر آمادہ کرنے میں کامیاب رہا۔ اس کے بعد متعدد سمجھوتے ہوئے۔ آخری سمجھوتہ دو روز قبل ہوا۔ امید ہے ہماری کوششیں متاثرین تک امدادی سامان کی ترسیل اور شہریوں کی جان بچانے میں موثر ثابت ہوں گی‘۔ 
شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ’ سعودی حکومت اور عوام بھائیوں اور دوستوں کی مدد پالیسی کے تناظر میں سوڈانی بھائیوں کی مدد کررہے ہیں۔ بحران کے آغاز سے ہی ان کے ساتھ کھڑے ہیں‘۔
مملکت کی جانب سے شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات سو ملین ڈالر مالیت کی انسانی امداد کا اعلان کیے ہوئے ہے۔ امدادی سامان کی ترسیل فضائی پل کے ذریعے جاری رکھے ہوئے  ہے۔ اب تک تیرہ طیارے امدادی سامان پہنچا چکے ہیں اس کے ساتھ بحری امدادی پل بھی قائم کیا گیا ہے‘۔ 
ان کا کہنا تھا کہ ’شاہ سلمان مرکز کے ماتحت ساھم پلیٹ فارم کے ذریعے عوامی عطیات مہم بھی چلائی جارہی ہے‘۔ 
فیصل بن فرحان نے کہا کہ’ سعودی عرب نے سوڈان سے اپنے اور برادر ممالک کے شہریوں کا انخلا پروگرام نافذ کیا۔ اس کے تحت 110 ممالک کے 8455 افراد کو سوڈان سے بحفاظت نکالا گیا ہے‘۔ 
انہوں نے کہا کہ’ سعودی عرب نے جدہ میں عالمی خوراک پروگرام کے حوالے  سے انسانیت نواز تنظیم کے قیام میں حصہ لیا۔ یہ تنظیم سوڈان اور بحران سے متاثرہ پڑوسی ممالک کے لیے امدادی سامان کی ترسیل اور سامان ذخیرہ کرنے کا مرکز بن جائے گی‘۔   

شیئر: