شی جن پنگ آمر قرار، جو بائیڈن کی چینی صدر پر تنقید
شی جن پنگ آمر قرار، جو بائیڈن کی چینی صدر پر تنقید
بدھ 21 جون 2023 6:27
صدر جو بائیڈن نے کہا کہ شی جِن پنگ کو کواڈ سٹریٹیجک سکیورٹی گروپ پر بھی تشویش ہے۔ (فوٹو: روئٹرز)
امریکی صدر جو بائیڈن نے چینی صدر کو آمر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ رواں برس کے آغاز میں جب واشنگٹن نے اپنی فضائی حدود میں ایک چینی جاسوس غبارہ مار گرایا تو شی جِن پنگ بہت شرمندہ ہوئے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق منگل کو صدر جو بائیڈن کا یہ بیان وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی صدر شی جِن پنگ سے ملاقات کے ایک دن بعد آیا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ کے دورہ چین کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کو کم کرنا ہے۔
صدر جو بائیڈن نے کیلیفورنیا میں فنڈز اکٹھا کرنے کے ایک پروگرام سے خطاب میں کہا کہ ’جس وجہ سے شی جِن پنگ پریشان ہوئے وہ یہ کہ جب میں نے غبارے کو مار گرانے کا حکم دیا اس میں جاسوسی کے آلات موجود تھے اور چینی صدر کو اس کے بارے میں علم نہیں تھا۔‘
جو بائیڈن نے مزید کہا کہ ’یہ آمروں کے لیے بڑی شرمندگی کی بات ہے جب وہ نہیں جانتے کہ کیا ہو گیا ہے۔ اس کو وہاں نہیں جانا چاہیے تھا جہاں یہ تھا۔ ہم نے غبارے کو مار گرایا۔‘
خیال رہے کہ فروری میں چین کا ایک مشتبہ جاسوس غبارہ امریکی فضائی حدود میں پرواز کر رہا تھا۔ اس مخصوص واقعے اور امریکی اور تائیوان کے حکام کے درمیان دوروں کے تبادلے کے بعد دونوں ممالک میں کشیدگی بڑھ گئی تھی۔
صدر جو بائیڈن نے یہ بھی کہا کہ ’چین کو حقیقی معاشی مشکلات کا سامنا ہے۔‘
بائیڈن نے کہا کہ شی جِن پنگ کو کواڈ سٹریٹیجک سکیورٹی گروپ پر تشویش ہے۔ اس گروپ میں جاپان، آسٹریلیا، انڈیا اور امریکہ شامل ہیں۔
صدر بائیڈن نے کہا کہ انہوں نے صدر شی کو بتایا تھا کہ امریکہ چین کو کواڈ سے گھیرنے کی کوشش نہیں کر رہا۔
پیر کو بیجنگ میں امریکی وزیر خارجہ اور صدر شی نے تعلقات کو مستحکم کرنے پر اتفاق کیا تھا تاہم ان کے دورے کے بعد کوئی خاص پیشرفت سامنے نہیں آئی۔
دونوں رہنماؤں نے ہفتوں اور مہینوں میں امریکی حکام کے مزید دوروں کے ذریعے سفارتی روابط جاری رکھنے پر اتفاق کیا تھا۔
صدر بائیڈن نے پیر کو کہا تھا ان کے خیال میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات درست سمت پر گامزن ہیں۔
انہوں نے اس جانب بھی اشارہ کیا کہ وزیر خارجہ بلنکن کے دورے کے دوران تعلقات میں پیشرفت ہوئی ہے۔