Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پرویز خٹک نے کن رہنماؤں کو پی ٹی آئی چھوڑنے کا مشورہ دیا؟

پرویز خٹک نے یکم جون کو پی ٹی آئی کی صدارت چھوڑنے کا اعلان کیا تھا (فوٹو: پی ٹی آئی سوشل میڈیا)
خیبرپختونخوا کے سابق صوبائی وزیر کے مطابق پرویز خٹک نے پی ٹی آئی کے متعدد رہنماؤں سے رابطے کر کے انہیں پارٹی چھوڑنے کی ترغیب دی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر رہنما پرویز خٹک نے یکم جون کو پارٹی کی صوبائی صدارت سے استعفٰی دیا تو ان کے سیاسی مستقبل کے حوالے سے مختلف خبریں گردش کرنے لگیں، اور یہ بھی کہا گیا کہ وہ اپنی جماعت بنانے کی کوشش میں ہیں جبکہ اسی سلسلے میں خیبر پختونخوا کے مختلف رہنماؤں سے رابطے بھی کیے ہیں۔ 
 اس کے بعد مرکزی سیکریٹری جنرل عمر ایوب کی جانب سے پرویز خٹک کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری ہوا جس میں ان پر پی ٹی آئی رہنماؤں کو جماعت سے الگ ہونے کی ترغیب دینے کا الزام لگایا گیا، اور ان سے سات روز میں جواب طلب کیا گیا ہے جبکہ ایسا نہ ہونے پر کارروائی کا انتباہ کیا گیا ہے۔ 
کیا واقعی پرویز خٹک نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو پارٹی چھوڑنے پر اکسایا؟
اس حوالے سے اردو نیوز نے پی ٹی آئی کے ارکان سے گفتگو کی۔
سابق وزیراعلٰی کے معاون خصوصی عبدالکریم نے اردو نیوز سے گفتگو میں موقف اپنایا کہ ’میرے بارے میں سب کو علم ہے اسی لیے مجھ سے  رابطہ نہیں ہوا اور نہ کریں گے۔‘
انہوں کے مطابق ’پرویز خٹک کو شوکاز نوٹس ملا ہے بہتر ہے وہ اس کا جواب دیں۔‘
ڈی آئی خان سے سابق صوبائی وزیر فیصل امین گنڈا پور نے کہا کہ ان کی فیملی کے بارے میں سب جانتے ہیں اسی لیے کوئی رابطہ کرنے کی زحمت نہیں کرتا۔
’ہم عمران خان کے نظریے پر قائم ہیں اور رہیں گے۔‘ 

علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ ان کے بارے  میں سب جانتے ہیں اس لیے کوئی رابطے کی زخمت نہیں کرتا (فوٹو: اے پی پی)

تحریک انصاف کے سینیئر رہنما شوکت یوسفزئی نے بھی اپنے بیان میں واضح کیا کہ وہ پی ٹی آئی کے پرانے کارکن ہیں اور کوئی انہیں پارٹی چھوڑنے کا نہیں کہہ سکتا۔
ان کے مطابق ’رہنماؤں کے آپس میں رابطے ہیں مگر اس حوالے سے کسی نے رابطہ نہیں کیا۔‘
خیبرپختونخوا کے سابق وزیر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اردو نیوز کو بتایا کہ ’پرویز خٹک نے پی ٹی آئی کے کچھ رہنماؤں سے رابطہ کر کے انہیں اپنے ساتھ ملانے کی کوشش کی ہے مگر بیشتر رہنماؤں نے رضامندی ظاہر نہیں کی۔‘ 
ان کا کہنا تھا کہ ’ڈی آئی خان سے سابق ایم پی اے احتشام جاوید اور ایک سابق ایم پی کو اسلام آباد بلا کر ان کو اپنے ساتھ ملانے کی دعوت دی گئی تاہم انہوں نے بھی ہامی نہیں بھری۔‘
سابق صوبائی وزیر کے مطابق پرویز خٹک پی ٹی آئی کے ضلعی رہنماؤں اور یوتھ ونگ کے رہنماؤں سے ملاقاتیں کر کے انہیں بھی پارٹی چھوڑنے کی ترغیب دے چکے ہیں۔

شوکت یوسف زئی کا کہنا ہے کہ کوئی انہیں پی ٹی آئی چھوڑنے کا نہیں کہہ سکتا (فوٹو: کے پی حکومت)

 
 پی ٹی آئی کے ایک اور عہدیدار نے انکشاف کیا کہ پرویز خٹک کی شکایت پی ٹی آئی کے سینیئر رہنما نے ہی آگے پہنچائی ہے، شاید ان کو بھی پارٹی سے علیحدگی کا مشورہ دیا گیا تھا۔
دوسری جانب جانب پی ٹی آئی کے وائس چیرمین شاہ محمود قریشی نے پشاور ہائیکورٹ میں 22 جون کو میڈیا سے گفتگو کرتے کوئے کہا کہ پرویز خٹک ہمارے ساتھی ہیں اور ان کا اپنا قد کاٹھ ہے۔ پارٹی نے ان کو نوٹس دیا ہے امید اس کا جواب دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’پرویز خٹک کے جواب سے ان کے ذہن کی عکاسی ہو جائے گی۔‘ 
سنئیر صحافی شمیم شاہد نے اس حوالے سے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پرویز خٹک ایک تجربہ کار سیاست دان ہیں وہ حالات کو دیکھتے ہوئے اپنے مستقبل کا فیصلہ کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’پرویز خٹک اپنا گروپ مضبوط بنا کر جہانگیر ترین سے اتحاد کی کوشش کریں گے۔‘ 

رہنماؤں کو پارٹی چھوڑنے پر اکسانے کی شکایت پر پی ٹی آئی قیادت کی جانب سے پرویز خٹک اظہار وجوہ کا نوٹس بھیجا گیا گیا ہے (فائل فوٹو)

انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا سے بعض رہنما پرویز خٹک کے ہم خیال ہیں جو عین ممکن ہے کہ ان کے ساتھ چلے جائیں۔ 
خیبر پختونخوا تحریک انصاف کی نئی کابینہ تشکیل
دوسری جانب خیبرپختونخوا کے صوبائی صدر علی امین گنڈاپور کی منظوری سے پاکستان تحریک انصاف خیبرپختونخوا کی صوبائی کابینہ تشکیل دے دی گئی ہے جو 44 ارکان پر مشتمل ہے۔
واضح رہے کہ یکم جون کو پرویز خٹک نے اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس میں تحریک انصاف کی صوبائی صدارت سے استعفٰی دیا تھا، تاہم پارٹی سے علیحدگی کا فیصلہ ابھی تک نہیں کیا۔

شیئر: