Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’مسترد شدہ‘ پوتن یوکرین میں جنگ ’ہار‘ رہے ہیں: امریکی صدر

امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ پوتن کو ’پوری دنیا نے مسترد‘ کر دیا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ ’مسترد شدہ‘ ولادیمیر پوتن یوکرین میں جنگ ’ہار‘ رہے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بدھ کو وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے امریکی صدر جو بائیڈن نے روس میں نجی ملیشیا ویگنر کی بغاوت کے حوالے سے کہا کہ یہ بتانا قبل از وقت ہے کہ آیا روسی صدر ویگنر گروپ کی بغاوت سے کمزور ہوئے ہیں۔
صحافیوں کے اس سوال پر کہ کیا اب پوتن کمزور ہو گئے ہیں؟ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ’یہ کہنا مشکل ہے لیکن وہ واضح طور پر یوکرین میں جنگ ہار رہے ہیں اور اپنے گھر میں بھی جنگ ہار رہے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ پوتن کو ’پوری دنیا نے مسترد‘ کر دیا ہے۔
اپنی مختصر گفتگو میں جو بائیڈن نے غلطی سے یہ کہہ بیٹھے کہ روس ’عراق میں جنگ ہار رہا ہے۔‘ یہی غلطی ان سے منگل کی رات بھی ہوئی جب دوبارہ انتخابی مہم کے عطیہ دہندگان کے ایک گروپ سے ملاقات میں انہوں نے کہا کہ وہ ’ماسکو کے عراق پر حملے کے خلاف‘ مغرب کو متحد کریں گے۔
وائٹ ہاؤس روس میں گزشتہ ہفتے ہونے والے غیر معمولی واقعات پر کوئی بھی ردعمل دینے میں احتیاط برت رہا ہے۔

نجی ملیشیا ویگنر نے روسی فوجی قیادت کے خلاف بغاوت کا اعلان کیا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے روس میں نجی ملیشیا ویگنر نے روسی فوجی قیادت کے خلاف بغاوت کا اعلان کیا تھا تاہم بعد میں ویگنر کے لیڈر یوگینی پریگوزین نے کہا کہ وہ ’روسیوں کا خون‘ نہیں بہانہ چاہتے اس لیے انہوں نے اپنی فورسز کو حکم دیا ہے کہ وہ ماسکو کی جانب پیش قدمی روک دیں اور واپس یوکرین چلے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ ان کی فورسز ماسکو سے صرف دو سو کلومیڑ کے فاصلے پر ہیں، لیکن انہیں واپس جانے کا حکم دیا ہے۔
تاہم بعد میں ویگنر کے کمانڈر اور روسی حکومت کے درمیان معاملات طے پا گئے اور وہ بیلاروس منتقل ہو گئے۔

شیئر: