Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سان فرانسسکو: ٹوئٹر ہیڈ کوارٹر سے ’ایکس‘ کا نشان ہٹا دیا گیا

24 افراد کی جانب سے ’ایکس‘ کے نشان کے سٹرکچر کے بارے میں شکایات کی گئی ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
سان فرانسسکو میں ٹوئٹر کے ہیڈ کوارٹر پر نصب روشنی سے بھرپور چمکتا ہوا ’ایکس‘ کا بڑا نشان شکایات کے بعد اتار لیا گیا ہے۔
سکائی نیوز کے مطابق اس نشان کو ٹوئٹر کے ہیڈ کوارٹر پر کچھ دن پہلے ہی لگایا گیا تھا۔
سان فرانسسکو میں جمعے کے روز ایکس کے نشان کو ٹوئٹر کی بلڈنگ پر لگایا گیا تھا جس کے باعث قریبی عمارتوں پر رات کے وقت اس نشان کی روشنی پڑنے لگی۔
اس بارے میں بلڈنگ انسپیکٹرز سے تفتیش کی جا رہی ہے جبکہ اس بارے میں مزید بتایا گیا ہے کہ 24 افراد کی جانب سے نشان کے سٹرکچر کے بارے میں شکایات کی گئی ہیں اور حفاظت اور روشنی کے بارے میں تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔
شکایت کرنے والے افراد کا کہنا ہے کہ حکام کو چھت پر جا کر نشان کا جائزہ لینے کی اجازت نہیں ہے۔ ابھی تک نشان کا جائزہ لینے کے لیے پرمٹ نہیں جاری کیا گیا۔
اس سے قبل ٹوئٹر کے مالک ایلون مسک نے سنیچر کے روز ویڈیو ٹویٹ کی جس میں ٹوئٹر ہیڈ کوارٹر پر نصب چمکتے دمکتے ایکس کے نشان کو دکھایا گیا ہے۔
پیر کے روز ایکس کے نشان کو اتارے جانے کے بعد بلڈںگ کے قریب رہائشی افراد نے سکھ کا سانس لیا ہے۔
حالیہ دنوں میں ایکس کا نشان ہی ٹوئٹر کے لیے درد سر نہیں بنا بلکہ گزشتہ ہفتے جب ٹوئٹر نے اپنی بلڈنگ سے ’برڈ‘ کا لوگو ہٹانے کی کوشش کی تو اسے پولیس نے پرمٹ اور اجازت نامہ نہ ہونے کے باعث روک دیا تھا۔
 خیال رہے گزشتہ برس سے ایلون مسک کی جانب سے ٹوئٹر خریدنے کے بعد مائیکروبلاگنگ کے اس پلیٹ فارم میں کئی تبدیلیاں آئی ہیں۔
ایلون مسک نے ٹوئٹر کا نام اور لوگو تبدیل کر کے ایکس کر دیا ہے۔
اس نئی تبدیلی کے بعد اب ٹوئٹر ایک آزاد کمپنی کی بجائے ’ایکس‘ کارپوریشن کے ماتحت بالکل ایسے ہی کام کر رہی ہے جیسے فیس بک میٹا کمپنی کے تحت کام کرتی ہے۔
واضح رہے رواں برس اپریل میں ایلون مسک نے ٹوئٹر کے لوگو کو عارضی طور پر تبدیل کرتے ہوئے اس پر میمز پر وائرل ہونے والے ڈوج کوئن کے شیبا اِینو کتے کا لوگو لگا دیا تھا۔ اس کا مقصد کرپٹو کرنسی انڈسٹری کی بحالی تھی۔
ٹوئٹر کی بڑی تبدیلی گزشتہ ماہ دیکھنے میں آئی جب مسک نے ٹوئٹر صارفین پر روزانہ ٹویٹ دیکھنے کی حد مقرر کر دی۔
اس تبدیلی کے بعد ٹوئٹر کی روایتی حریف کمپنی میٹا نے تھریڈز کے نام سے سوشل میڈیا ایپ لانچ کی جس پر کچھ ہی دنوں میں کروڑوں کی تعداد میں صارفین نے سائن اپ کر لیا۔

شیئر: