Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی آرٹسٹ غدیر حفیظ جس کے فن میں دانشمندانہ فکر کے ساتھ جراتمندانہ انداز جھلکتا ہے

غدیر حفیظ نے 2008 میں عبادہ الغدیر کے نام سے ایک آرٹ سنٹر قائم کیا۔ فوٹو عرب نیوز
سعودی فنکار غدیر حفیظ نے اپنے کام کی نمائش کے لیے دنیا کا سفر کیا ہے اور خود کو مملکت کی فنکارانہ سفیر کے طور پر متعارف کرایا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق غدیر حفیظ اپنی ایسی پینٹنگز کے لیے جانی جاتی ہیں جن میں جمالیاتی اور دانشمندانہ فکر کے ساتھ جراتمندانہ انداز اور خوبصورت رنگ شامل ہیں۔
جدہ سے تعلق رکھنے والی فنکارہ کا سفر 23 سال سے زائد پر محیط ہے اس دوران وہ سعودی عرب اور بین الاقوامی فنون کی نمائشوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی رہی ہیں۔
غدیر حفیظ پہلی سعودی خاتون آرٹسٹ تھیں جنہوں نے امریکہ، اٹلی، کوسوو، البانیہ، مقدونیہ، ترکی، آسٹریا، چین اور مصر سمیت کئی ممالک میں اپنے منفرد فن کی نمائش کی۔
حال ہی میں انہوں نے مصری اوپیرا ہاؤس میں ایک  نمائش کا انعقاد کیا جس میں فن کے بہت سے علمبرداروں کے ساتھ ساتھ مصر میں سعودی سفیر اسامہ نقلی نے بھی شرکت کی۔
فنکاروں کے لیے ایک بین الاقوامی سمپوزیم میں سعودی عرب کی نمائندگی کرنے کے لیے مقدونیہ روانہ ہونے سے پہلے انھوں نے بتایا کہ آرٹ ایک ایسا پیغام ہے جو فنکار اپنے فن کے ذریعے دنیا کے لیے جاری کرتا ہے۔

زیادہ تر پینٹنگز کا محور سے سماجی اور انسانی مسائل ہیں۔ فوٹو عرب نیوز

اپنے کام میں پیغام کے بارے میں بات کرتے ہوئے سعودی آرٹس نے کہا ہے کہ ان کا فن اظہار کا ایک طاقتور ذریعہ ہے۔
انہوں نے بتایا کہ میرا فن انسانیت سے متعلق ہر چیز کا احاطہ کرتا ہے اور میری زیادہ تر پینٹنگز کا محور سے سماجی اور انسانی مسائل ہیں۔
غدید نے اپنی پینٹنگز میں منفرد اور متحرک کام تخلیق کرنے کے لیے اردگرد کے ماحول سے بھی تحریک حاصل کی ہے اور جب وہ کوئی شاہکار تخلیق کرتی ہیں تو وہ دیکھنے والوں سے کچھ اظہار کرنے کی کوشش ہوتی ہے۔
عالمی آرٹ پلیٹ فارمز پر سعودی عرب کی نمائندگی کرنے والی فنکارہ کا کہنا ہے کہ میں فن سے جڑے ہوئے لوگوں سے مل کر بہت متاثر ہوتی ہوں۔

دنیا میں خود کو فنکارانہ سفیر کے طور پر متعارف کرایا ہے۔ فوٹو عرب نیوز

غدیر یورپ اور امریکہ کے سرکاری اداروں کی جانب سے منعقد ہونے والی بہت سی آرٹ نمائشوں میں مملکت کی نمائندگی کر چکی ہیں اور حال ہی میں انہوں نے امریکہ میں ہونے والی بین الاقوامی آرٹ نمائش میں شرکت کی جس میں 195 ممالک کے آرٹسٹ شامل تھے۔
سعودی عرب میں پینٹنگز کے فن کو فروغ دینے کے لیے انہوں نے 2008 میں عبادہ الغدیر کے نام سے ایک آرٹ سنٹر قائم کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ آرٹ سنٹر کھولنے کا میرا مقصد اپنی نئی تعلیم یافتہ نسل کو فن کے رموز اور اس کی جہتوں سے آگاہی دینا ہے۔
 

شیئر: