Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بلوچستان: تربت میں تفریح کے لیے جانے والی 7 سہیلیاں ندی میں ڈوب کر ہلاک

ایس ایچ او کے مطابق بچنے والی لڑکیاں بھی سات سہیلیوں کی موت دیکھنے پر صدمے میں ہیں۔
بلوچستان کے علاقے تربت میں تفریح کے لیے جانے والی سات سہیلیاں ندی میں ڈوب کر ہلاک ہوگئیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکیوں کی موت اپنی ایک سہیلی کو بچاتے ہوئے ہوئی۔ دو لڑکیوں کو زندہ بچالیا گیا۔
پولیس کے مطابق یہ واقعہ اتوار کو ضلع کیچ کے ہیڈ کوارٹر تربت سے تقریباً 10 کلومیٹر دور کلگ کے قریب کیچ ندی میں پیش آیا۔
ایس ایس پی تربت محمد بلوچ کے مطابق کلگ گاؤں سے تعلق رکھنے والی 12 سے 17 سال کی سولہ لڑکیاں جو آپس میں سہیلیاں تھیں گاؤں کے قریب ہی واقع ندی کے کنارے پکنک منانے کے لیے گئی تھیں۔ اس دوران ایک لڑکی  پانی لینے گئی تو اس کا پاؤں پھسل گیا اور گہرے پانی میں گرگئی۔
ایس ایچ او تربت حکیم بلوچ نے اردو نیوز کو بتایا کہ حالیہ بارشوں کے بعد نہر میں پانی کی سطح بڑھ گئی تھی۔ ایک لڑکی گہرے پانی میں ڈوب گئی  جسے بچانے کے لئے باقی تمام سہیلیاں بھی ایک ایک کرکے گہرے پانی میں اتریں لیکن بد قسمتی سے سب ہی ڈوب گئیں۔
انہوں نے بتایا کہ لڑکیوں کو تیراکی نہیں آتی تھی اور ان کے ساتھ کوئی مرد رشتہ دار بھی موجود نہیں تھااس لیے ان میں سے سات کی موت ہوگئی جن کی لاشیں نکال لی گئیں۔ تاہم دو لڑکیوں کو قریب سے گزرنے والے مقامی لوگوں نے بروقت زندہ بچا لیا۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ بارشوں کے بعد نہر میں پانی کی سطح بڑھ گئی تھی۔ اپنی سہیلی کو بچانے کے لیے باقی تمام سہیلیاں بھی ایک ایک کرکے گہرے پانی میں اتریں لیکن بد قسمتی سے سب ہی ڈوب گئیں۔
انہوں نے بتایا کہ لڑکیوں کو تیراکی نہیں آتی تھی اور ان کے ساتھ کوئی مرد رشتہ دار بھی موجود نہیں تھااس لیے ان میں سے سات کی موت ہوگئی جن کی لاشیں نکال لی گئیں۔ تاہم دو لڑکیوں کو قریب سے گزرنے والے مقامی لوگوں نے بروقت زندہ بچالیا۔
انہیں گورنمنٹ ٹیچنگ ہسپتال تربت میں طبی امداد دی گئی جس کے بعد ان کو گھر بھیج دیا گیا۔
ایس ایچ او کے مطابق بچنے والی لڑکیاں بھی سات سہلیوں کی موت دیکھنے پر صدمے میں ہیں اس لیے ان سے حادثے سے متعلق زیادہ معلومات نہیں مل سکیں۔
 تاہم اس حادثے کی تفتیش شروع کردی گئی ہے۔
پولیس کے مطابق مرنے والی لڑکیوں کی شناخت 13 سالہ شیرین، 14 سالہ ماہ تاب، 14 سالہ بشرہ، 15 سالہ فائزہ، 15 سالہ دردانہ، 16 سالہ فضاء اور16 سالہ ماہ زیب کے نام سے ہوئی ہیں۔ تمام کا تعلق ایک ہی گاؤں سے تھا ان میں سے زیادہ تر آپس میں رشتہ دار بھی تھیں۔
تربت کے سرکاری ہسپتال سے جب ایک ساتھ 7 لاشیں گاؤں پہنچائی گئیں تو ہر طرف کہرام مچ گیا۔ اس موقع پر ہر آنکھ اشکبار تھی۔
 گاؤں کے رہائشی خالد نے بتایا کہ لڑکیاں مختلف سکولوں میں پڑھتی تھیں تاہم ہمیشہ ایک ساتھ گھر سے نکلتیں ان میں گہری دوستی تھی۔
 اتوار کو سکول کی چھٹی کی وجہ سے انہوں نے پکنک کا پروگرام بنایا تھا۔

شیئر: