Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

افرادی قوت کی درآمد کے بجائے’’ مرافقین ‘‘سے استفادے کا فیصلہ

جدہ۔۔۔۔وزیر محنت و سماجی فروغ ڈاکٹر علی الغفیص نے واضح کیاہے کہ افرادی قوت درآمد کرنے کے بجائے مملکت میں مقیم غیرملکیوں کے ’’مرافقین‘‘ کی خدمات حاصل کرنے کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔الغفیص نے بتایا کہ وزارت داخلہ کے ساتھ صلاح و مشورہ کرکے اس امر کو یقینی بنایا جارہا ہے کہ بجائے یہ کہ نجی کمپنیاں باہر سے افرادی قوت لائیں بہتر ہوگا کہ وہ سعودی عرب میں سکونت پذیر غیر ملکیوں کے’’ مرافقین‘‘ کی خدمات سے استفادہ کریں، ایسے تمام پیشے جن میں سعودیوں کو دلچسپی نہیں اور سعودی ان پیشوں پر کام نہیں کررہے ہیں ان میں غیر ملکیوں کے مرافقین کی خدمات حاصل کرلی جائیں۔ برمی کمیونٹی سے اس کا آغاز کردیا گیا ہے۔ الغفیص نے جدہ ایوان تجارت میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فروغ افرادی قوت فنڈ (ہدف) 2017کی تیسری سہ ماہی میں سعودی خواتین کو روزگار کے سلسلے میں نجی کمپنیوں واداروں کیلئے خصوصی ترغیباتی پروگرام جاری کریگا۔ اس کے تحت ملازم سعودی خواتین کیلئے ٹرانسپور ٹ اور ان کے بچوں کی نگہداشت کیلئے نرسری کا بندوبست ہوگا۔اس کی بدولت لیبر مارکیٹ میں سعودی خواتین کی شرح سعودی وژن کے مطابق 22سے بڑھ کر 30فیصد تک پہنچ جائے گی۔

شیئر: