چیف جسٹس عامر فاروق کے خلاف سوشل میڈیا مہم، تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل
مشترکہ تحقیقاتی ٹیم دو ہفتوں میں وزارت داخلہ کو رپورٹ پیش کرے گی (فوٹو: اے ایف پی)
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کے خلاف سوشل میڈیا مہم کی تحقیقات کے لیے حکومت نے چار رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دی ہے جس میں خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے نمائندہ بھی شامل ہیں۔
وزارت داخلہ کی طرف سے تشکیل دی گئی اس چار رکنی جے آئی ٹی میں ایف آئی اے، آئی ایس آئی، آئی بی اور پولیس کے نمائندے شامل ہیں۔
ڈائریکٹر سائبر کرائم ایف آئی اے اسلام آباد جے آئی ٹی کے کنوینئر مقرر ہوئے ہیں۔ یہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم دو ہفتوں میں وزارت داخلہ کو رپورٹ پیش کرے گی۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق کے خلاف سوشل میڈیا پر جاری بدنیتی پر مبنی مہم کی مذمت کی تھی۔
صدر اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نوید ملک کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ بار نے جسٹس عامر فاروق کے خلاف سوشل میڈیا پر جاری بدنیتی پر مبنی مہم کی شدید مذمت کی ہے، تاہم بار کے اس بیان میں کسی کا نام لے کر اسے اس مہم کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا گیا تھا۔
یاد رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے اپنے وکلا کے ذریعے سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کی تھی، جس میں استدعا کی گئی تھی کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیرِ سماعت ان کے تمام مقدمات کو صوبائی ہائی کورٹس میں منتقل کیا جائے۔
وزارت قانون نے بھی جسٹس عامر فاروق کے خلاف چلائی جانے والی مہم کی شدید مذمت کی تھی۔ وزارت قانون نے کہا تھا کہ سیاسی جماعتیں ریاستی اداروں پر حملے سے گریز کریں۔