Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چاندی کی انگوٹھیوں پر خوبصورت نقش مکہ کے کاریگروں کی پہچان

سعودی عرب میں مقدس شہر مکہ مکرمہ کے دستکاروں نے انگوٹھی سازی میں اپنی منفرد پہچان بنا لی ہے۔ 
روایتی دستی مصنوعات مختلف ممالک کی ثقافتی شناخت ہوتی ہیں۔ انہیں معدوم ہونے سے بچانے کے لیے دنیا بھر میں کوششیں کی جا رہی ہیں۔ 
سرکاری خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق سعودی عرب کے کئی علاقے تاریخی دستی مصنوعات کے لیے شہرت رکھتے ہیں۔ نئی نسل اپنے آباؤ اجداد کے ورثے کو فروغ دے رہی ہے۔ 
چاندی کی انگوٹھیوں اور اس پر خوبصورت نقش مکہ مکرمہ کے کاریگروں کی انفرادیت ہیں۔

قیمتی پتھر مثلا یمانی عقیق، فیروز، وغیرہ استعمال کیے جاتے ہیں(فوٹو: ایس پی اے)

انگوٹھی کی صنعت طلب کی کمی کی وجہ سے ختم ہوتی جا رہی ہے۔ لوگ اس سے ناواقف ہیں۔ یہ اس صنعت کے زوال کا بڑا سبب ہے۔ 
مکہ میں زیورات اور قیمتی پتھروں کے کاریگر نواف الحربی کا کہنا ہے کہ انہیں انگوٹھی سازی سے لگاؤ ہے اسی لیے وہ اس سے منسلک ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’چاندی متعدد خصوصیات رکھتی ہے جس کے ذریعے انگوٹھیاں اور مختلف زیورات تیار کیے جاتے ہیں۔‘
’اس کام میں قیمتی پتھر مثلاً یمنی عقیق، فیروزہ، ٹوپاز، حجر سلیمانی، زمرد وغیرہ استعمال کیے جاتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’انگوٹھیوں کو بنانے، انہیں پالش کرنے اور اس میں پتھر نصب کرنے کا ایک خاص طریقہ کار ہے۔‘

شیئر: