Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کوہلی کے نعروں پر گوتم گمبھیر کا نامناسب اشارہ، ’غلطی اپنی اور الزام پاکستانیوں پر‘

گوتم گمبھیر حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رُکن پارلیمنٹ ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
سوشل میڈیا پر انڈیا کے سابق کرکٹر اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رُکن لوک سبھا گوتم گمبھیر کی ایک ویڈیو وائرل ہے جس میں وہ سٹیڈیم میں موجود تماشائیوں کو نامناسب اشارہ کرتے نظر آتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گوتم گمبھیر تماشائیوں کے سٹینڈ کے قریب سے گزر رہے ہوتے ہیں کہ تماشائیوں کی جانب سے وراٹ کوہلی کے نام کے نعرے لگائے جاتے ہیں جس کے جواب میں گوتم گمبھیر تماشائیوں کی جانب مڑ کر نازیبا اشارہ کرتے ہیں۔
اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد سابق انڈین بیٹر پر شدید ٹرولنگ کی جا رہی ہے تاہم اس بارے میں اُن کا موقف بھی سامنے آگیا ہے۔
 
گوتم گمبھیر نے کہا کہ ’پہلی بات یہ ہے کہ جو سوشل میڈیا میں دکھایا جاتا ہے اُس میں سچ نہیں ہوتا کیونکہ سوشل میڈیا میں لوگ اپنی طرف سے دکھانا چاہتے ہیں۔ سچائی یہ ہے کہ اگر آپ انڈیا مخالف نعرے لگائیں گے یا پھر آپ کشمیر کے بارے میں بات کریں گے تو بندہ کسی طریقے سے ردِعمل تو دے گا یا پھر ہنس کے چلا جائے گا؟‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’وہاں پر دو یا تین پاکستانی لوگ تھے جو انڈیا مخالف باتیں کر رہے تھے اور نعرے لگا رہے تھے اور کشمیر کے بارے میں بات کر رہے تھے تو وہ میرا فطری ردعمل تھا، میں اپنے ملک کے بارے میں کچھ سن نہیں سکتا۔‘
گوتم گمبھیر کے وضاحتی بیان کے بعد سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بھی صارفین انہیں ٹرول کر رہے ہیں۔
اس سلسلے میں ایکس پر ارحم نامی صارف نے لکھا کہ ’عرفان پٹھان کی تو سمجھ آتی ہے لیکن یہ بندہ اتنا چھوٹے دل والا کیوں ہے؟‘
ایک اور صارف احمد نے اپنی ٹویٹ میں میم شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ گوتم گمبھیر اپنی غلطیوں کا قصوروار پاکستانیوں کو ٹھہرا رہے ہیں۔
 
عریبہ چودھری نے طنزیہ انداز میں تبصرہ کیا کہ ’مجھے آج پتہ چلا ہے کہ کوہلی کوہلی کا نام لینا ایک انڈیا مخالف نعرہ ہے۔‘
 
مانایا نے بھی اسی طرح ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’اگر کوہلی کوہلی کا نعرہ انڈیا مخالف نعرہ ہے تو اِس ملک میں پھر کوئی بھی انڈین نہیں بچا۔‘
 

شیئر: