Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ یوکرین کو کلسٹر بم دینے پر تیار، ’روسی فوج کو بھاری نقصان پہنچے گا‘

روسی حملے کے بعد امریکہ نے یوکرین کو 40 ارب ڈالر کی فوجی امداد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی (فائل فوٹو: اے ایف پی)
بائیڈن انتظامیہ یوکرین کو کلسٹر بموں سے لیس طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل فراہم کرنے پر تیار ہے اور جلد اس کی منظوری دی جائے گی۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز نے امریکی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ ان میزائلوں کی فراہمی سے یوکرین روس کے زیرقبضہ علاقوں میں اسے بھاری نقصان پہنچانے کی صلاحیت حاصل کر لے گا۔
حکام کے مطابق امریکی انتظامیہ کی منظوری کے بعد ان میزائلوں کی کھیپ فوری طور پر یوکرین بھیجی جا سکتی ہے۔
گذشتہ چند ماہ کے دوران 155 ملی میٹر دھانے کے توپ خانے کے گولوں میں کلسٹر گولہ بارود کی کامیابی کے بعد امریکہ یوکرین کو آرمی ٹیکٹیکل میزائل سسٹم (اے ٹی اے سی ایم ایس) فراہم کرنے پر غور کر رہا ہے۔
 یہ 306 کلومیٹر تک پرواز کر سکتا ہے، یا پھر کلسٹر بموں سے لیس گائیڈڈ میزائل سسٹم فراہم کرے گا جو تقریباً 70 کلومیٹر تک مار کر سکتا ہے۔ یہ دونوں سسٹم بھی دیے جا سکتے ہیں۔
معاملے سے واقفیت رکھنے والے دو ذرائع کے مطابق ’روسی فوج کے خلاف یوکرینی مہم میں پیش رفت کے آثار ظاہر ہونے کی صورت میں امریکی انتظامیہ یوکرین کی فیصلہ کن فوجی مدد کرنے کی خواہش مند ہے۔‘
چار ذرائع نے بتایا ہے کہ ’اٹاکمز سسٹم (اے ٹی اے سی ایم ایس) یا ملٹی لانچ گائیڈڈ میزائل سسٹم یا دونوں فراہم کرنے کا فیصلہ حتمی نہیں ہے اور ہوسکتا ہے کہ یہ اسلحہ دینے کی ضرورت ہی پیش نہ آئے۔‘
یوکرین کے پاس اس وقت 155 ملی میٹر توپ خانے کے گولے موجود ہیں جن کی زیادہ سے زیادہ پہنچ تقریباً 29 کلومیٹر تک ہے اور یہ 48 چھوٹے بم لے جا سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ 24 فروری 2022 کو روس کے یوکرین پر حملے کے بعد امریکہ نے کیئف کو 40 ارب ڈالر کی فوجی امداد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

شیئر: