Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عام انتخابات اگلے سال جنوری کے آخری ہفتے میں کروا دیے جائیں گے: الیکشن کمیشن

آئین کے مطابق انتخابات قومی اسمبلی کی تحلیل کے 90 دن میں ہونے ہوتے ہیں: فائل فوٹو
پاکستان کے الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ عام انتخابات اگلے سال جنوری کے آخری ہفتے میں کروا دیے جائیں گے۔
جمعرات کو الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری کیے بیان کے مطابق ’آج الیکشن کمیشن نے حلقہ بندیوں کا جائزہ لیا۔ اور فیصلہ کیا کہ حلقہ بندیوں کی ابتدائی فہرست 27 ستمبر 2023 کو شائع کر دی جائے گی۔‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ ابتدائی حلقہ بندیوں پر اعتراضات و تجاویز کی سماعت کے بعد حلقہ بندیوں کی حتمی فہرست 30 نومبر کو شائع کی جائے گی۔
’اس کے بعد 54 دن کے اندر الیکشن پروگرام جاری کیا جائے گا اور عام انتخابات جنوری 2024 کے آخری ہفتے میں کروا دیے جائیں گے۔‘
حالیہ دنوں میں پاکستان میں سیاسی جماعتیں الیکشن کمیشن سے اگلے عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنے کا مطالبہ کرتی رہی ہیں۔
خیال رہے کہ رواں ماہ کی 13 تاریخ کو صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بدھ کو چيف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کو خط لکھ کر عام انتخابات کے انعقاد کے لیے 6 نومبر 2023 کی تاریخ تجویز کر دی ہے اور اس حوالے سے اعلی عدلیہ سے رائے لینے کا بھی کہا تھا۔ 
 اس سے قبل اگست کے آخری ہفتے میں بھی صدر نے عام انتخابات کی تاریخ دینے کے لیے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھ تھا اور انھیں ملاقات کی دعوت دی تھی جس میں ملک میں عام انتخابات کے لیے تاریخ کے اعلان کے لیے مشاورت کا کہا گیا تھا۔
صدر کے خط کے جواب میں چیف الیکشن کمشنر جوابی خط میں کہا تھا کہ قومی اسمبلی آئین کے آرٹیکل 58 ون کے تحت وزیراعظم کی سفارش پر صدر نے 9 اگست کو تحلیل کی تھی۔
’اب الیکشن ایکٹ کی سیکشن 57 میں 26 جون کو ترمیم کردی گئی ہے، اس ترمیم سے قبل صدر الیکشن کی تاریخ کے لیے کمیشن سے مشاورت کرتا تھا، اب سیکشن 57 میں ترمیم کے بعد الیکشن کمیشن کو تاریخ یا تاریخیں دینے کا اختیار ہے۔‘

مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے عام انتخابات کی حتمی تاریخ دینے کے مطالبات کیے جا رہے ہیں: فائل فوٹو اے ایف پی

پاکستان میں عام انتخابات پر چِھڑ جانے والی بحث میں مزید اضافہ اُس وقت دیکھنے میں آیا جب غیر ملکی سفیروں کی چیف الیکشن کمشنر سلطان راجہ سے ملاقات کی خبریں منظرِعام پر آئیں۔
دوسری جانب پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سندھ کے دوروں کے ساتھ اپنی غیر رسمی انتخابی مہم کا آغاز کر دیا ہے اور لاہور میں پارٹی اجلاس کے ذریعے پیغام دیا ہے کہ وہ پورے ملک میں بھرپور انتخابی مہم چلائیں گے۔
پاکستان مسلم لیگ ن نے بھی نواز شریف کی آمد کے اعلان کے ساتھ ہی انتخابی مہم کا باضابطہ طبل بجا دیا ہے اور آنے والے دنوں میں ان کے استقبال کی تیاریوں اور تقریبات کے ذریعے عوامی رابطے کا آغاز کرے گی۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان سمیت پارٹی کی صف اول کی قیادت جیل میں ہے، اور دوسرے درجے کے رہنما گرفتاریوں سے بچنے کے لیے روپوش جبکہ متوقع امیدوار تذبذب کا شکار ہیں۔

شیئر: