Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سائفر کیس: عمران خان اور شاہ محمود کے جوڈیشل ریمانڈ میں 10 اکتوبر تک توسیع

آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت نے سائفر کیس میں گرفتار تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 10 اکتوبر تک توسیع کر دی ہے۔
منگل کو اٹک جیل میں خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے سائفر کیس کی سماعت کی۔ 
عمران خان کے وکلا کی ٹیم سلمان صفدر کی سربراہی میں عدالت میں پیش ہوئی۔ ایف آئی اے کی ٹیم بھی دوران سماعت موجود رہی۔
عدالت نے ایف آئی اے کو جلد چالان جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔
آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت نے سائفر کیس میں گرفتار تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کی تھی۔
گزشتہ روز سابق وزیراعظم عمران خان کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر اٹک جیل سے اڈیالہ جیل راولپنڈی منتقل کرنے کے حوالے سے متضاد اطلاعات سامنے آئی تھیں۔
عمران خان کے وکیل نے ٹویٹ کیا تھا کہ عمران خان کو اٹک سے اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا ہے تاہم بعد میں انہوں نے اپنی ٹویٹ ڈیلیٹ کر دی تھی۔
اس کے بعد ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ ’جی بالکل پتا چلا ہے عمران خان صاحب کو اٹک سے اڈیالہ جیل شفٹ کر دیا گیا ہے۔ لیکن یہ بات سمجھ سے باہر ہے کہ اٹک جیل میں بات ہوئی وہ ابھی کہہ رہے کہ وہ خان صاحب ان کے پاس ہیں۔‘
تاہم اٹک جیل انتظامیہ کا کہنا تھا کہ ’تحریری آرڈرز نہ ملنے پر عمران خان اٹک جیل میں ہی موجود ہیں۔ انہیں رات گئے کسی بھی وقت اڈیالہ جیل منتقل کیا جا سکتا ہے۔‘
علاوہ ازیں اتوار کو نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے چیئرمین پی ٹی آئی کے حوالے سے کہا تھا کہ ’عام انتخابات عمران خان کے بغیر بھی شفافیت سے ہو سکتے ہیں۔‘
امریکی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا تھا کہ ’جیل کاٹنے  والے پی ٹی آئی ارکان توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث تھے۔ پی ٹی آئی میں شامل ہزاروں افراد جو غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث نہیں ہیں، وہ الیکشن میں حصہ لے سکیں گے۔‘

شیئر: