انسپکٹر اسماعیل قادری کو یہ مشن سونپا جاتا ہے کہ وہ گینگسٹر کے شر سے بمبئی شہر کو پاک کرے (فوٹو: ایمیزون پرائم)
اگر آپ سوپر مین پر فلم یا ڈرامہ بنائیں اور سب کو کہتے پھریں کہ یہ سوپر مین کی کہانی نہیں ہے بھائی یہ تو ایک بندہ ہے جو کسی دوسرے سیارے سے آیا ہے۔ بس ذرا کردار میں مماثلت ہے کہ یہ بھی اُڑ بھی سکتا ہے، تو کون مانے گا اس بات کو؟
بالکل ایسا ہی کچھ ’بمبئی میری جان‘ کے پروڈیوسر فرحان اختر ہر انٹرویو میں کہتے نظر آتے ہیں کہ اس کہانی کا بمبئی ( اب ممبئی) کے انڈر ورلڈ ڈان داؤد ابراہیم سے کوئی لینا دینا نہیں ہے جبکہ بہت سوں کا خیال ہے کہ یہ انہی کی کہانی ہے۔
امیزون پرائم کے اس سیزن کی کہانی جرائم کے متعلق تحقیقاتی مضامین لکھنے کے لیے مشہور انڈین ادیب حسین زیدی کی کتاب ’ڈونگری سے دبئی: ممبئی مافیا کی چھ دہائیاں‘ سے ماخوذ ہے۔ یہ ساری کہانی داؤد ابراہیم کے بچپن سے لے کر ان کے انڈر ورلڈ ڈان بننے تک کی ہے۔
ان کی اور کتابوں پر بھی فلمیں بن چکی ہیں جن میں ہدایت کار انوراگ کشیپ کی’ بلیک فرائیڈے‘ قابلِ ذکر ہے۔ یہ فلم اتنی متنازع رہی کہ تین سال تک اسے سنسر بورڈ نے ریلیز نہیں ہونے دیا تھا۔
کہانی کی ابتدا پولیس انسپکٹر اسماعیل قادری سے ہوتی ہے جو بمبئی کے علاقے ڈونگری میں اپنی اہلیہ سکینہ اور بچوں کے ساتھ رہتا ہے۔ اس کا دوسرا بیٹا دارا بچپن سے ہی بہت شاطر ہے اور ہر کام میں ’جگاڑ‘ کر لینے میں ماہر ہوتا جا رہا ہے۔
تقسیم کے کچھ ہی سال کے بعد یہ وہ زمانہ ہے جب بمبئی میں ہر جگہ مشہور گینگسٹر حاجی اور پٹھان کے اکٹھ کی داستانیں زبان زدِ عام ہیں اور شہر میں انھیں کا ڈنکا بجتا ہے۔انسپکٹر اسماعیل قادری کو یہ مشن سونپا جاتا ہے کہ وہ ان دونوں کے شر سے بمبئی شہر کو پاک کرے۔
منشیات، بھتہ خوری اور سونے کی سمگلنگ کے اس سمندر میں تیرتے مگرمچھوں کا شکار کرتے اسماعیل قادری کا بیٹا خود کب اور کیسے ایک خونخوار درندے میں بدلتا ہے، یہ منظر اس کے ساتھ پورا شہر دیکھتا ہے۔
دارا اسماعیل قادری (داؤد ابراہیم) کا کردار اداکار اویناش تیواری نے ادا کیا ہے جو اس سے پہلے ’خاکی‘ اور ’بلبل‘ جیسی فلموں میں اداکاری کر چکے ہیں۔ ان کی اداکاری میں آپ کو کہیں کہیں اجے دیوگن کی جھلک بھی محسوس ہو گی۔
مشہور اداکار کے کے مینن نے انسپکٹر اسماعیل قادری (داؤد ابراہیم کے والد) کا کردار انتہائی خوبصورتی سے ادا کیا ہے۔ حاجی سلیمان (حاجی مستان) اور پٹھان (کریم لالا) کا کردار بالترتیب سوربھ سچدیوا اور نواب شاہ نے کیا ہے جو کہ اپنی جگہ بہترین ہے۔
کتاب کے مطابق حقیقی زندگی میں داؤد ابراہیم کے 10 بہن بھائی تھے لیکن اس کہانی میں ان کے بڑے بھائی شبیر ابراہیم اور بہن حسینہ پارکر کو نمایاں طور پر دکھایا گیا ہے۔ حسینہ پارکر کو انڈر ورلڈ میں اثر و رسوخ رکھنے کی وجہ سے ’ناگ پاڑا کی ملکہ‘ بھی کہا جاتا تھا۔ یہ کردار حبیبہ قادری کے نام سے اس سیزن میں اداکارہ کریتیکا کامرا نے بخوبی ادا کیا ہے۔
انڈیا کے سوشل میڈیا پر بہت سے لوگ اس گینگسٹر کہانی میں مسلمانوں کو اتنی اہمیت دینے پر شدید تنقید کا نشانہ بھی بنا رہے ہیں۔ دوسری جانب انڈر ورلڈ ڈان داؤد ابراہیم کی زندگی کو بہترین انداز میں فلمانے پر اس سیزن کو پذیرائی بھی حاصل ہو رہی ہے۔
آئی ایم ڈی بی پر اس سیزن کی ریٹنگ 10 میں سے 7.4 ہے جب کہ 93 فیصد ناظرین نے پسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔ حقیقی کرداروں کے نام تو بدل دیے گئے ہیں تاہم بہت سے واقعات میں حد سے زیادہ مماثلت پائی جاتی ہے۔ پرائم ویڈیو کے پلیٹ فارم پر یہ سیزن 14 ستمبر کو ریلیز کیا گیا ہے اور 10 اقساط پر مشتمل ہے۔