Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سکاٹ لینڈ میں سکھوں نے انڈین سفارت کار کو گُردوارے میں داخل ہونے سے روک دیا

انڈیا کے برطانیہ میں ہائی کمشنر وکرم دوریسوامی کے ساتھ یہ واقعہ سکاٹ لینڈ میں پیش آیا (فوٹو: سکرین گریب)
انڈیا کے ایک سفارت کار کو خالصتان تحریک کے حامیوں نے سکاٹ لینڈ میں ایک گردوارے میں  داخل ہونے سے روک دیا۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق انڈیا کے برطانیہ میں ہائی کمشنر وکرم دوریسوامی کے ساتھ یہ واقعہ سکاٹ لینڈ میں اس وقت پیش آیا جب وہ ایک گردوارے کی حدود میں اپنی گاڑی میں پہنچے تھے۔
چند دن قبل کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے الزام عائد کیا تھا کہ کینیڈین شہری اور خالصتان تحریک کے رہنما ہردیپ سنگھ نجار کے قتل میں ’انڈیا کے حکومتی اہلکار ملوث ہیں۔‘
این ڈی ٹی وی  کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ البرٹ ڈرائیو میں واقع گلاسگو گردوارے کے سامنے خالصتان تحریک کے حامیوں نے سفارت کار وکرم دوریسوامی کو روک دیا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں پارکنگ ایریا میں سفارت کار کی گاڑی کے قریب دو افراد نظر آتے ہیں۔ ان میں ایک گاڑی کا دروازہ کھولنے کی کوشش کر رہا ہے لیکن وہ اندر سے لاک ہے۔ اس کے چند لمحوں بعد سفارت کار کی گاڑی گردوارے کی حدود سے نکل جاتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق انڈیا کے ہائی کمشنر کو گردوارہ کی انتظامی کمیٹی کی جانب سے مدعو کیا گیا تھا۔
انڈین حکومت نے اس واقعے پر فوری طور پر کسی ردعمل کا اظہار نہیں کیا۔
این ڈی ٹی وی کو پولیس نے بتایا ہے کہ ’یہ سکیورٹی سے جُڑا ہوا معاملہ ہے تاہم واقعے کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔‘
کینیڈا کے وزیراعظم کی جانب سے ہردیپ سنگھ نجار کے قتل میں انڈین حکومتی ایجنٹس کے ملوث ہونے کے دعوے کے بعد مختلف ممالک میں خالصتان تحریک کے حامی انڈیا کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
انڈیا نے کینیڈین وزیراعظم کے الزام کو مسترد کیا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے کینیڈا کی حکومت کو 2018 میں مطلوب افراد کی فہرست دی تھی۔
اس واقعے کے بعد دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے ایک ایک سفارت کار کو بے دخل کر دیا تھا۔

شیئر: