Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا کے پی کی نگراں حکومت میں پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین کے من پسند افراد موجود ہیں؟

اسماعیل خٹک کا کہنا تھا کہ سیکریٹری اور ڈپٹی کمشنر بھی ہمارے ہی لگائے گئے ہیں۔ (فوٹو: اردو نیوز)
پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرینز کے سربراہ پرویز خٹک کے بیٹے اسماعیل خٹک نے اتوار کو نوشہرہ میں کارنر میٹنگ سے خطاب میں دعویٰ کیا کہ نگراں حکومت میں ہمارے لوگ موجود ہیں جس کے سبب ہمارے ترقیاتی کام جاری ہیں۔ اسماعیل خٹک کے بیان کے بعد خیبر پختونخوا کی نگراں حکومت کی غیرجانبداری پر ایک مرتبہ پھر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔
نوشہرہ نظام پور میں یکم اکتوبر کو پارٹی ورکرز کے ساتھ کارنرمیٹنگ سے خطاب کے دوران اسماعیل خٹک نے کہا کہ ’نگراں حکومت میں ہمارے وزیر اور سرکاری افسران تعینات کیے گئے ہیں۔ خٹک صاحب اور میں نے جو وعدہ کیا تھا وہ پورا کر دکھایا۔‘
اسماعیل خٹک کا مزید کہنا تھا کہ سیکریٹری اور ڈپٹی کمشنر بھی ہمارے ہی لگائے گئے ہیں۔
’نگران حکومت میں ہمارے ترقیاتی کام جاری ہیں، ورک آرڈر کا انتظار کر رہا ہوں جیسے ہی آ جائے تارخیل روڈ کا افتتاح کروں گا۔‘
اس حوالے سے مقامی صحافی شہاب الرحمان کا کہنا ہے کہ پرویز خٹک کے بیٹے اسماعیل خٹک پی کے 62 کے حلقے سے الیکشن لڑنے کی تیاری کر رہے ہیں اس لیے وہ اپنے حلقے میں سیاسی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔
انہوں نے کہا اسماعیل خٹک نے تارخیل نظام گاؤں میں سیاسی بیان دے کر نگراں حکومت کو متنازع بنا دیا ہے کیونکہ اس سے پہلے بھی خیبر پختونخوا کی نگران کابینہ پر تنقید کی وجہ سے کئی وزرا کو مستعفی ہونا پڑا تھا۔
شہاب الرحمان کے مطابق اسماعیل خٹک عوام کو متاثر کرنے کے کچھ زیادہ بول گئے جس میں مکمل حقیقت نظر نہیں آ رہی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ نوشہرہ میں تمام انتظامی افسران کے تبادلے الیکشن کمیشن کی ہدایت پر کیے گئے تھے جو معمول کے مطابق ہوئے ہیں۔
 دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرینز کے ترجمان ضیا اللہ بنگش نے اردو نیوز کو بتایا کہ پرویز خٹک کے بیٹے کا بیان ان کا ذاتی ہے جس کا پارٹی سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہم اس کی تایئد کرتے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ ہم الیکشن سے پہلے غیرجانبدار نگراں حکومت اور سرکاری افسران کی تعیناتی پر یقین رکھتے ہیں تاکہ صاف شفاف انتخابات ہو۔
اس معاملے پر اردو نیوز نے اسماعیل خٹک اور ان کے بھائی ابراہیم خٹک سے رابطے کی کوشش کی مگر ان سے رابطہ نہیں ہو سکا۔

شیئر: