Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

محبت کی انوکھی داستان، کراچی میں لڑکی مبینہ طور پر لڑکے کو لے کر فرار

منگھوپیر پولیس کے مطابق ان کے پاس اب تک باقاعدہ طور پر لڑکی یا لڑکے کے اغوا کا مقدمہ درج نہیں کروایا گیا (فوٹو: روئٹرز)
کراچی میں محبت کی انوکھی داستان رقم ہوئی ہے، جس میں منگھوپیر کی رہائشی لڑکی مبینہ طور پر اپنے محبوب لڑکے کو لے کر فرار ہو گئی ہے۔ 
لڑکے کے اہلِ خانہ نے پولیس کو درخواست دی ہے کہ ان کے گھر پر قبضہ کرنے کے لیے کائنات نامی لڑکی نے ان کے بیٹے کو پیار کے جھانسے میں پھنسایا اور اسے اپنے ہمراہ لے گئی۔ 
لڑکی کے ساتھ مبینہ طور پر فرار ہونے والے لڑکے محمد طلحہ کی بہن شاہدہ نے پولیس کو بتایا کہ ’میں کراچی ضلع غربی کے علاقے منگھوپیر گلشن ضیا کی رہائشی ہوں اور میرا بھائی اسی علاقے میں اپنے والد اور بھائیوں کے ساتھ رہتا ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’ہم چار بہن بھائی ہیں اور کافی عرصے سے اسی علاقے میں رہ رہے ہیں، ان کا تیسرے نمبر پر بھائی طلحہ 24 ستمبر سے گھر واپس نہیں لوٹا۔ بھائی سے کئی بار رابطہ کرنے کی کوشش کی، لیکن رابطہ نہیں ہوسکا۔ قریبی دوستوں اور محلے داروں سے معلوم ہوا ہے کہ ان کی گلی میں ہی رہنے والی ایک لڑکی نے بھائی کو پیار کے جھانسے میں پھنسا لیا ہے اور وہ لڑکی ان کے بھائی کو اپنے ساتھ لے گئی ہے۔‘ 
شاہدہ کا کہنا تھا کہ ’ہمیں جب یہ معلوم ہوا کہ ہمارے بھائی کو کائنات نامی لڑکی اپنے ساتھ لے گئی ہے تو ہم نے لڑکی کے گھر والوں سے اس معاملے پر بات کی، لیکن ان کی جانب سے کوئی خاطر خواہ جواب نہیں دیا گیا۔‘
انہوں نے الزام عائد کیا کہ ’بھائی کو لڑکی کے والدین کی ملی بھگت سے اغوا کیا گیا ہے۔ وہ اور اس کے والدین ہمارے گھر پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔‘  
پولیس کو دی گئی درخواست میں طلحہ کی بہن شاہدہ نے مزید بتایا کہ ’بھائی پڑھا لکھا نہیں ہے، اسے ایک سازش کے تحت پھنسایا گیا ہے۔‘  
دوسری جانب کائنات نے دعویٰ کیا ہے کہ ’وہ اور طلحہ ایک دوسرے کو پسند کرتے ہیں، اور اپنی مرضی سے ایک دوسرے کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔ کسی نے کسی کو اغوا نہیں کیا اور ہم پر لگائے جانے والے الزامات بے بنیاد ہیں۔ لوگ ہمارے پیار کے خلاف ایسی باتیں کررہے ہیں۔‘  
منگھوپیر پولیس کے مطابق ان کے پاس اب تک باقاعدہ طور پر لڑکی یا لڑکے کے اغوا کا مقدمہ درج نہیں کروایا گیا۔ پسند کی شادی، جائیداد اور گھریلو تنازعات کے حوالے سے روزانہ متعدد درخواستیں موصول ہوتی ہیں۔ کوئی فرد اگر مکمل تفصیل کے ساتھ ایف آئی آر درج کروائے گا تو اسی صورت میں معاملے کو قانونی طور پر دیکھا جائے گا۔ 

شیئر: