Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ورلڈکپ: ’پاکستانی شائقین کو ویزے جاری کرنے کی کوشش‘

پی سی بی کے مطابق ’سٹیڈیم میں شائقین کی موجودگی کرکٹ کے فروغ کا باعث بھی بنتی ہے‘ (فائل فوٹو: روئٹرز)
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی شکایات کے بعد کہا ہے کہ ’انڈیا میں جاری ورلڈ کپ کے منتظمین پاکستانی شائقین اور صحافیوں کے ویزے کے لیے کوشاں ہیں۔‘
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق پاکستانی کھلاڑیوں اور آفیشلز کو 2016 میں ٹی20 ورلڈ کپ کے بعد ورلڈ کپ 2023 کے لیے انڈیا کے پہلے دورے پر روانہ ہونے سے بمشکل 48 گھنٹے پہلے ہی ویزے جاری کیے گئے تھے۔
کرکٹ کا کھیل ہمیشہ سے دونوں حریف پڑوسی ممالک کے درمیان تلخ سیاسی تعلقات کی وجہ سے متاثر ہوا ہے، جو صرف ورلڈ کپ جیسے ملٹی ٹیم ایونٹس میں ہی ایک دوسرے سے کھیلتے ہیں۔
ورلڈ کپ کے لیے انڈیا آمد پر بابر اعظم کی قیادت میں پاکستانی ٹیم کو حیدرآباد میں پُرتپاک استقبال سے خوش گوار حیرت ہوئی۔
 تاہم کھلاڑیوں کو سٹیڈیم میں تماشائیوں کے بغیر خالی سٹینڈز دیکھ کر افسوس ہوا کیونکہ ان کے مداح ویزا نہ ملنے کی وجہ سے بدستور پاکستان میں ہی پھنسے ہیں۔
آئی سی سی کے ترجمان نے روئٹرز کو ایک بیان میں بتایا کہ ’ویزوں کا اجرا میزبان ملک کی ذمہ داری ہے اور وہ ہمارے مکمل تعاون کے ساتھ اس پر سخت محنت کر رہے ہیں۔‘
انہوں نے اس حوالے سے مزید کہا کہ ’اس معاملے کو حل کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔‘
پی سی بی کا جمعہ کو ایک بیان میں کہنا تھا کہ ویزے میں تاخیر نے بورڈ کو ’بہت زیادہ دباؤ میں ڈال دیا ہے۔‘
’پاکستان کرکٹ بورڈ کو یہ دیکھ کر سخت مایوسی ہوئی کہ پاکستانی صحافیوں اور شائقین کو ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کے افتتاحی میچ کی کوریج کے لیے انڈین ویزا حاصل کرنے کے حوالے سے غیر یقینی صورت حال کا سامنا رہا۔‘

پاکستان کا دوسرا میچ راجیو گاندھی سٹیڈیم حیدرآباد میں منگل 10 اکتوبر کو سری لنکا سے ہوگا (فائل فوٹو: آئی سی سی)

’شائقین کی موجودگی نہ صرف سٹیڈیم کی رونق بڑھاتی ہے بلکہ عالمی سطح پر کھیل کی کوریج اور فروغ کا باعث بھی بنتی ہے۔‘
پی سی بی کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم گذشتہ تین برسوں سے شائقین کرکٹ اور صحافیوں کے لیے ویزا جاری کرنے سے متعلق آئی سی سی کو اس کی ذمہ داریوں سے آگاہ کرتے رہے ہیں۔‘
’اس کے علاوہ ہم نے آئی سی سی کے رکن ممالک کے مابین معاہدے کے حوالے سے بھی بات کی اور تمام متعلقہ حکام کے ساتھ اپنی تشویش کا اظہار بھی کرتے رہے ہیں۔‘
یاد رہے کہ جمعرات کو دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا تھا کہ ’کرکٹ ورلڈ کپ کے لیے پاکستانی شائقین اور صحافیوں کو ویزا جاری کرنے کے معاملے پر انڈین حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم توقع کرتے ہیں کہ انڈین حکام انڈیا میں ورلڈ کپ دیکھنے کے خواہش مند پاکستانی شائقین اور صحافیوں کو فوری ویزا جاری کریں گے۔‘

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ’ہم کئی مواقع پر یہ کہہ چکے ہیں کہ کھیلوں کو سیاست کے ساتھ نہ جوڑا جائے‘ (فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان)

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کے مطابق ’ہم ماضی میں بھی کئی مواقع پر یہ کہہ چکے ہیں کہ کھیلوں کو سیاست کے ساتھ نہ جوڑا جائے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ہمیں امید ہے کہ انڈیا ورلڈ کپ کا میزبان ہونے کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گا اور پاکستانی شائقین اور صحافیوں کے ویزوں کے اجرا میں رکاوٹیں نہیں ڈالے گا۔‘
یاد رہے کہ پاکستان نے جمعہ کو نیدرلینڈز کے خلاف ایک آسان جیت کے ساتھ ورلڈ کپ میں اپنی مہم کا آغاز کیا تھا۔
ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کا دوسرا میچ راجیو گاندھی سٹیڈیم حیدرآباد میں منگل 10 اکتوبر کو سری لنکا سے ہوگا۔

شیئر: