Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’حماس کے حملے کے دوران یرغمال بنائے گئے افراد میں امریکی بھی شامل ہیں‘

اسرائیلی حکومت کے پریس آفس کا کہنا ہے 100 سے زیادہ اسرائیلیوں کو یرغمال بنایا گیا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
امریکہ میں اسرائیل کے سفیر نے کہا ہے کہ حماس کے غزہ سے اسرائیل پر حملے کے دوران یرغمال بنائے گئے افراد میں نامعلوم تعداد میں امریکی بھی شامل ہیں۔
 امریکی ٹی وی سی بی ایس کو دیے گئے انٹرویو کے دوران پوچھا گیا کہ کیا یرغمالیوں میں امریکی شہری شامل ہیں؟
جواب میں اسرائیلی سفارتکار مائیکل ہرزوگ  کا کہنا تھا ’میں سمجھتا ہوں کہ اس کی تفصیلات موجود ہیں لیکن میرے پاس تفصیلات نہیں ہیں۔‘
اسرائیلی حکومت کے پریس آفس کا کہنا ہے 100 سے زیادہ اسرائیلیوں کو یرغمال بنایا گیا ہے۔
دریں اثنا امریکی وزیر خارجہ انتونی بلکن نے امریکی ٹی وی بتایا کہ بائیڈن انتظامیہ ان اطلاعات کی جانچ پڑتال کر رہی ہے کہ حماس کے حملے میں ہلاک ہونے اور یرغمال بنائے جانے والوں میں امریکی شہری شامل ہیں۔
فرانسیسی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے ’حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں ایک فرانسییسی شہری شامل ہے۔‘
العربیہ کے مطابق حماس کے مسلح ونگ کے ترجمان ابو عبیدہ نے ایک ریکارڈ شدہ بیان میں بتایا کہ اچانک حملے میں پکڑے جانے والے اسرائیلیوں کی کل تعداد اسرائیلی وزیر اعظم کے اعلان سے کئی گنا زیادہ ہے۔
 اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے ’اسرائیل فوج نے اتوار کو غزہ میں 800 مقامات کو نشانہ بنایا جس میں حماس کے سیکڑوں جنگجو ہلاک ہوگئے اور درجنوں کو گرفتار کرلیا گیا۔‘
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز نے ایک اسرائیل ٹی وی کے حوالے سے بتایا حماس کے حملوں میں ہلاک ہونے والے اسرائیلیوں کی تعداد 700 تک پہنچ گئی ہے۔
اقوام متحدہ  کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (اونروا)  کے عہدیدار نے کہا ہے کہ’ اسرائیلی حملوں کے بعد غزہ سے 20 ہزار سے زیادہ فلسطینی  نقل مکانی پر مجبور ہوگئے ہیں۔‘
 اونروا میں ابلاغی مشیر عدنان ابو حسنہ نے بتایا کہ 20300 فلسطینی غزہ پٹی میں اونروا کے سکولوں میں پناہ گزین ہیں۔
 اونروا کے ماتحت 44 سکول ہیں ان میں سے 28 ایسے ہیں جہاں نقل مکانی کرنے والوں کو ٹھہرانے کے انتظامات ہیں۔
نقل مکانی کرنے والے بیشتر فلسطینی غزہ پٹی کے شمال اور جنوب کی کمشنریوں سے سکولوں میں پہنچے ہیں۔ نقل مکانی کرنے والوں کی تعداد میں مزید اضافہ متوقع ہے۔

شیئر: