Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان میں فضائی مسافروں کو سمگلنگ کے لیے کیسے استعمال کیا جاتا ہے؟ 

کسٹم حکام نے کہا ہے کہ مسافروں کی سکریننگ اب مزید موثر طریقے سے ہو گی۔ (فائل فوٹو)
کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر محکمہ کسٹمز نے کارروائی کرتے ہوئے بیرون ملک سے آنے والے مسافروں سے تین کروڑ روپے مالیت کے 51 آئی فون برآمد کر کے تین افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ 
ترجمان کسٹمز سید محمد عرفان نے اردو نیوز کو بتایا کہ کراچی ایئرپورٹ پر پاکستان کسٹمز کو خفیہ ذرائع سے اطلاع ملی کہ غیرقانونی طور پر سامان لانے لے جانے کے لیے مسافروں کو استعمال کیا جا رہا ہے۔
’اس ضمن میں محکمہ کسٹمز نے کراچی جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر خصوصی ہدایات جاری کی ہے اور مسافروں کی سکریننگ مزید مؤثر طریقے سے ہو گی۔‘
ترجمان کسٹمز کا کہنا تھا کہ پیر کی شب انٹرنیشنل آرائیول لاؤنج پر تعینات عملے نے کراچی پہنچنے والے مسافروں کی کلیئرنس کے دوران کسٹمز گرین چینل پر ایک گروپ کو شک کی بنیاد پر روکا۔ اس گروپ میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔
’دوران سکریننگ مسافروں کے سامان میں موبائل فونز کے خالی ڈبے سامنے آئے۔ مسافروں سے ان کے بارے میں پوچھ گچھ کی گئی تو وہ کسٹمز اہلکاروں کو تسلی بخش جواب نہ دے سکے۔ جس کے بعد عملے نے مسافروں کی تلاشی لینے کا فیصلہ کیا اور دوران تلاشی مسافروں کے پاس سے 51 آئی فون برآمد ہوئے جو انہوں نے اپنے جسم پر چھپا رکھے تھے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈیوٹی پر مامور اہلکاروں نے سامان برآمد ہونے پر گروپ کے تین افراد کو حراست میں لے کر ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ ’ان سے مزید تفصیلات حاصل کی جا رہی ہے تاکہ اصل کرداروں تک پہنچا جائے۔‘

برآمد کیے گئے موبائل فون اگر قانونی طریقے سے لائے جائیں تو کتنی ڈیوٹی بنتی ہے؟ 

محکمہ کسٹمز کے مطابق مختلف ماڈلز کے ان 51 موبائل فونز کی ویلیو کے حساب سے کسٹم ڈیوٹی لگائی جائے تو ان موبائل فونز کی مالیت 2 کروڑ 74 لاکھ روپے ہے۔ قانونی طریقے سے یہ فون پاکستان لائے جائے تو ان موبائل فون کی مد میں 88 لاکھ ڈیوٹی بنتی ہے۔

مسافر موبائل فون اپنے ساتھ کیوں لائے؟ 

کسٹمز اہلکار کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ  سادہ لوح مسافروں کو سستے ٹکٹ اور پیکج کا لالچ دے کر سامان پاکستان لانے پر تیار کیا گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ مسافروں کو بتایا گیا تھا کہ اس سامان میں کوئی بھی ممنوع چیز نہیں ہے اور یہ سامان کراچی پہنچنے پر ایجنٹ ان سے وصول کر لے گا۔  

ایئرپورٹ حکام کا کہنا ہے کہ بیرون ملک سے کسی بھی جاننے والے یا اجنبی سے سامان لے کر پاکستان نہ آئیں۔ (فوٹو: پکس ہیئر)

فضائی سفر کرنے والے مسافروں کو سمگلنگ کے لیے کن کن طریقوں سے استعمال کیا جاتا ہے؟ 

کراچی ایئرپورٹ پر تعینات محکمہ کسٹمز کے اہلکار کے مطابق پاکستان سے غیرملکی کرنسی، سونا اور موبائل فون سمیت دیگر الیکٹرانک آئٹمز کی سمگلنگ کے لیے جہاں خود سفر کرتے ہیں، وہیں بیرون ممالک سفر کرنے والے مسافروں کو بھی مختلف طریقوں سے لالچ دے کر استعمال کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ’کہیں مسافروں کے ٹکٹ میں رعایت دی جاتی ہے تو کہیں ان کے اضافی سامان کے اخراجات میں ادائیگی کر دی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ ڈالر کا پیکٹ باہر لے جانے، سونا اور موبائل ملک میں لانے پر کیش میں رقم  ادا کی جاتی ہے۔‘

کلیکٹر جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی مسافروں سے اپیل

کلیکٹر جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ شفیق احمد لاتھی نے مسافروں سے اپیل کی ہے کہ تھوڑے سے پیسوں کی خاطر غیرقانونی سرگرمیوں کا حصہ نہ بنیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ’بیرون ملک سے کسی بھی جاننے والے یا اجنبی سے سامان لے کر پاکستان نہ آئیں۔ اور اگر کوئی قریبی عزیز بھی سامان بھیجے تو تسلی کر لیں کہ اپنے ساتھ لانے والے سامان کی قانونی حیثیت کیا ہے؟ اگر کوئی برقی آلات ہیں تو ان کی ڈیوٹی سمیت دیگر ضروری تقاضے پورے کیے گئے ہیں یا نہیں۔ ایئرپورٹ پر سامان جس مسافر کے پاس ہو گا وہ اس کا ذمہ دار ہو گا۔ اس لیے پریشانی سے بچنے کے لیے احتیاط کریں۔‘

شیئر: