Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ کےلیے مزید امدادی پروازیں مصر کے جزیرہ نما سینا پہنچ گئیں

غزہ کے لیے انسانی امداد لانے والے طیاروں کی تعداد پانچ ہو گئی ہے۔(فائل فوٹو: اے ایف پی)
ہلال احمر کے ایک عہدیدار اور ایک امدادی رضا کار نے بتایا ہے کہ سنیچر کو مصر کے جزیرہ نما سینا میں امدادی پروازیں پہنچی جہاں قریبی غزہ کی پٹی تک محفوظ ترسیل تک امدادی سامان رکھا جا رہا ہے۔
مصر کا کہنا ہے کہ ’سینا کو غزہ کی پٹی سے ملانے والی رفح کراسنگ کا اس کا حصہ بدستور کھلا ہوا ہے تاہم فلسطین کی جانب سرحد پر اسرائیلی بمباری کے باعث کئی روز سے ٹریفک معطل ہے‘۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ایک سینیئر عہدیدار نے سنیچر کو بتایا ’ امریکہ مصر، اسرائیل اور قطر کے ساتھ ملک کر  اس گزرگاہ کو کھولنے پر کام کر رہا ہے۔
عہدیدار نے کہا کہ’ واشنگٹن غزہ کے اندر فلسطینی نژاد امریکیوں کے ساتھ رابطے میں تھا جن میں سے کچھ نے رفح  کے راستے جانے  کی خواہش کا اظہار کیا تھا لیکن یہ واضح نہیں کیا فلسطینی اسلامی گروپ حماس اس کراسنگ تک رسائی کی اجازت دے گا‘۔
مصری سیکیورٹی ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ’مصری سیکیورٹی فورسز سرحد کے اپنی جانب سیکیورٹی بڑھا رہی ہیں جس میں کنکریٹ کی رکاوٹیں شامل ہیں لیکن کراسنگ کو سیل کیے جانے کی اطلاعات غلط ہیں‘۔
یہ کراسنگ غزہ کی پٹی کے 2.3 ملین رہائشیوں کے لیے اہم ایگزٹ پوائنٹ ہے جو اسرائیل کے کنٹرول میں نہیں۔ اسرائیل اور مصر نے 2007 میں حماس کے کنٹرول میں آنے کے بعد سے علاقے کی ناکہ بندی برقرار رکھی ہے۔ر سامان اور لوگوں کی نقل وحرکت کو کنرول کیا جا رہا ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے سنیچر کو کہا تھا کہ سرحد بدستور بند ہے اور مصر جانے والی کسی بھی کراسنگ کو اسرائیل کے ساتھ رابطے میں رکھنے کی ضرورت نہیں۔
ریڈ کراس کے عہدیدار اور امدادی رضاکار نے بتایا’ ترکی کی ایک پرواز سمیت دو امدادی پروازیں غزہ کی سرحد سے تقریبا 45 کلو میٹر دور سینا کے العریش ایئرپورٹ پر اتری ہیں۔ اس ہفتے غزہ کے لیے انسانی امداد لانے والے طیاروں کی مجموعی تعداد کم از کم پانچ ہو گئی ہے۔
عالمی ادارہ صحت ’ڈبلیو ایچ او‘ کا کہنا ہے کہ دوائیں اور طبی سامان لے جانے والا طیارہ لینڈ کرچکا ہے۔
یاد رہے متحدہ عرب امارات نے بھی جمعے کو  ہنگامی طبی امدادی سامان سے لدا طیارہ مصری شہر العریش بھیجا تھاجہاں سے امدادی سامان رفح چیک پوسٹ کے راستے غزہ بھیجا جائے گا۔ 
حماس کے عسکریت پسندوں کے تباہ کن حملے کے جواب میں غزہ کے علاقے پر اسرائیل کے محاصرے اور بمباری سے غزہ کے رہائشیوں کو بے گھر ہونے کے امکانات کے بارے میں مصر کو تشویش ہے۔
دوسری جانب عرب ریاستوں کی طرح اس نے بھی کہا ہے کہ جنگ بڑھنے پر فلسطینیوں کو اپنی سرزمین پر رہنا چاہیے اور وہ غزہ کی پٹی میں امداد کی فراہمی کو یقینی بنانے کےلیے کام کررہے ہیں۔

شیئر: