Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لندن میں رواں ماہ اسلام مخالف جرائم کی تعداد میں 140 فیصد اضافہ ہوا: پولیس

میٹ پولیس کے مطابق یہودیت مخالف جرائم کے واقعات میں 1353 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے (فائل فوٹو: روئٹرز)
برطانوی ٹی وی چینل سکائی نیوز کے مطابق لندن میں یکم سے 18 اکتوبر کے دوران اسلام مخالف جرائم یا اسلاموفوبیا میں 140 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔
میٹروپولیٹن پولیس کے اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ اسی عرصے کے دوران یہودیت مخالف جرائم کے واقعات میں 1353 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
گذشتہ برس اِن ہی 18 دنوں کے مقابلے میں مسلمانوں کے خلاف نفرت پر مبنی جرائم 42 سے بڑھ کر 101 ہو گئے تھے، جبکہ یہودیت مخالف جرائم کی تعداد 15 سے بڑھ کر 218 تک پہنچ گئی تھی۔
عرب نیوز کے مطابق ان جرائم کے نتیجے میں 21 افراد کو گرفتار کیا گیا، میٹروپولیٹن پولیس کے ڈپٹی اسسٹنٹ کمشنر ایڈی اڈیلیکن کا کہنا ہے کہ ’یہ قابل قبول نہیں ہے اور میں وعدہ کرتا ہوں کہ ہم تحقیقات کریں گے۔‘
پولیس کی جانب سے ایک شخص کو جنوب مغربی لندن کے بس سٹاپوں پر مبینہ طور پر اسلام  مخالف تحریریں اور جملے لکھنے پر 10 سے زائد مقدمات میں گرفتار کیا گیا تھا۔
ایسا دارالحکومت میں فلسطین کی حمایت میں بڑے پیمانے پر کیے گئے مظاہروں کے دوران ہوا ہے، سنیچر کو بھی ایک اور بڑے مظاہرے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔
اس احتجاج کی نگرانی کے لیے میٹروپولیٹن پولیس کی جانب سے ایک ہزار سے زائد افسران کو تعینات کیا جائے گا، لندن کی پولیس فورس نے اسرائیلی سفارت خانے کے ارد گرد رکاوٹیں بھی کھڑی کردی ہیں۔

میٹ پولیس کا کہنا ہے کہ فلسطین کی آزادی کا نعرہ لگانا ممکنہ طور پر جرم تصور نہیں کیا جائے گا (فائل فوٹو: میٹ پولیس)

ایڈی اڈیلیکن کا کہنا ہے کہ فلسطین کی آزادی کا نعرہ لگانا ممکنہ طور پر جرم تصور نہیں کیا جائے گا اور اس وجہ سے کسی کو گرفتار بھی نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اندازہ ہے کہ کہاں اس طرح کا نعرہ لگانا غیرقانونی ہوگا، جیسے کہ یہودیوں کی کسی عبادت گاہ یا کسی سکول کے باہر اس طرح کے نعرے لگانے سے اشتعال پیدا ہو سکتا ہے۔
ید رہے کہ گذشتہ ہفتے کے آخر میں ہونے والے مظاہروں کے نتیجے میں 15 افراد کو گرفتار کیا گیا، جن میں سے ایک شخص کو کالعدم گروپ کی حمایت کے شبے میں حراست میں لیا گیا۔
اس شخص نے مبینہ طور پر ایک بینر اٹھا رکھا تھا جس میں فلسطین کی عسکریت پسند تنظیم حماس کی حمایت کی گئی تھی، واضح رہے کہ برطانیہ نے حماس پر 2001 میں پابندی لگا دی تھی۔
میٹ پولیس کے آن لائن انسداد دہشت گردی یونٹ کو غزہ کے تنازع کے حوالے سے 1,400 شکایات موصول ہوئی ہیں۔ ان میں سے 100 پر برطانیہ کے دہشت گردی ایکٹ کی خلاف ورزیوں پر تحقیقات کی جاری ہیں۔

شیئر: