Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چین امریکہ کے ساتھ ’اختلافات دور کرتے ہوئے‘ تعاون کرنے کے لیے تیار

امریکی صدر جو بائیڈن اور شی جن پنگ کے درمیان نومبر میں ملاقات متوقع ہے (فوٹو: روئٹرز)
چینی صدر شی جن پنگ کا کہنا ہے کہ چین امریکہ کے ساتھ اپنے اختلافات دور کرتے ہوئے تعاون کرنے کے لیے تیار ہے تاکہ عالمی چیلنجوں کا جواب دینے کے لیے مل کر کام کیا جا سکے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق شی جن پنگ نے نیویارک میں نیشنل کمیٹی برائے امریکہ چین تعلقات کے سالانہ عشائیہ کے موقع پر بھجوائے گئے خط میں لکھا ہے کہ امریکہ اور چین ساتھ رہنے کا ’صحیح‘ طریقہ اختیار کر سکتے ہیں یا نہیں، یہ دنیا کے لیے اہم ہو گا۔
شی جن پنگ کا دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کا مطالبہ رواں ہفتے کے آخر میں وزیر خارجہ وانگ یی کے واشنگٹن کے اہم دورے سے قبل سامنے آیا ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن اور شی جن پنگ کے درمیان نومبر میں منعقد ہونے والے ایشیا پیسیفک اکنامک کوآپریشن سربراہی اجلاس کے موقع پر سان فرانسسکو میں ملاقات متوقع ہے۔
اس تناظر میں اعلیٰ چینی سفارت کار کا جمعرات سے سنیچر تک دورہ اہمیت کا حامل سمجھا جا رہا ہے۔ 
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سمیت کئی اعلیٰ امریکی حکام نے رواں سال بیجنگ میں اپنے چینی ہم منصبوں سے ملاقاتیں کیں۔
واشنگٹن کی اولین ترجیح دنیا کی دو بڑی معیشتوں کے درمیان شدید مسابقت کو یقینی بنانا ہے۔ اس کے علاوہ تجارت سے لے کر تائیوان اور بحیرہ جنوبی چین تک بہت سے معاملات پر اختلافات کو تنازع کی طرف بڑھنے سے روکنا بھی ترجیحات میں شامل ہے۔
چین کے سرکاری کنٹرول والے گلوبل ٹائمز ایک تبصرہ میں لکھا کہ چینی مبصرین کا خیال ہے کہ چینی وزیر خارجہ وانگ یی کا یہ دورہ دونوں ریاستوں کے سربراہان کے درمیان ممکنہ ملاقات کی راہ ہموار کرے گا۔
تاہم ان کا مزید کہنا تھا کہ واشنگٹن کو بیجنگ کے تحفظات کو دور کرنے اور اپنا اخلاص ظاہر کرنے کے لیے ٹھوس کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔

شیئر: