Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مشرقِ وسطٰی کا بحران، امریکی وزیر خارجہ اسرائیل اور اُردن کے دورے کریں گے

اردن نے بدھ کو احتجاً اپنا سفیر اسرائیل سے واپس بلانے کا اعلان کیا تھا (فوٹو: روئٹرز)
امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ سیکریٹری خارجہ انٹونی بلنکن اردن اور اسرائیل کا دورہ کریں گے۔ 
عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے صحافیوں سے کو بتایا ہے کہ وزیر خارجہ انٹونی بلنکن جمعے کو مذاکرات کے اعلان کے بعد اسرائیل جائیں گے جہاں ان کا وزیراعظم نتین یاہو اور دیگر حکام سے ملاقاتوں کا امکان ہے جن کا مقصد بدلتی صورت حال کے حوالے سے فوجی امور طے کرنا ہے۔
میتھیو ملر نے صحافیوں کو بتایا کہ وزیر خارجہ بین الاقوامی انسانی قانون کے مطابق امریکہ جانب سے اسرائیل کے حق دفاع کی حمایت کا اعادہ کریں گے اور شہری ہلاکتوں کو کم سے کم کم کرنے کے لیے تمام احتیاطی اقدامات لینے اور انسانی امداد کی فراہمی پر بات چیت کریں گے۔
انٹونی بلنکن نے سات اکتوبر کو حماس کی جانب سے اسرائیل پر ہونے والے حملے کے بعد گزشتہ مہینے بھی اردن کا دورہ کیا تھا جبکہ امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی شاہ عبداللہ دوم سے ٹیلیفونک گفتگو کی تھی۔

غزہ جنگ کے باعث اسرائیل اور اردن کے تعلقات زوال کا شکار ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

اردن نے بدھ کو کہا تھا کہ وہ غزہ میں جاری جنگ کے باعث جنم لینے والے انسانی المیے کی بنا پر احتجاجاً اسرائیل سے اپنا سفیر واپس بلانے کا اعلان کرتا ہے۔
صحافیوں کی جانب سے اردن کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ ’غزہ کی سنگین صورت حال کے بارے میں اس کی جانب سے ظاہر کی گئی تشویش اور ہمارے تحفظات ایک جیسے ہیں۔‘
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ‘ہم سمجھتے ہیں کہ سفارت کاری کا آگے بڑھتے رہنا ضروری ہے اور اس میں کمی ہمارے طویل مدتی مشترکہ اہداف اور اس بحران کے حل کے حوالے سے نتیجہ خیز نہیں۔‘
انٹونی بلنکن کے انقرہ کے ممکنہ دورے کے بارے میں جب ترجمان سے پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ وہ سیکریٹری خارجہ کے مزید سفر کے بارے میں تصدیق نہیں کر سکتے۔

شیئر: