Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

زخمی فلسطینیوں اور غیر ملکیوں کا پہلا قافلہ رفح کراسنگ سے مصر میں داخل

بدھ کو چار سو غیرملکی اور دوہری شہریت کے حامل افراد غزہ سے نکلیں گے (فوٹو: اے ایف پی)
زخمی فلسطینی اور غیر ملکی بدھ کو رفح بارڈر کراسنگ کے ذریعے غزہ کی پٹی سے باہر نکلنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔  
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یہ جنگ زدہ غزہ سے رہائشیوں اور غیر ملکیوں کا پہلا انخلا ہے۔
عارضی طور پر رفح بارڈر کراسنگ کے کھلنے سے جو امید کی کرن پیدا ہوگئی تھی اسے غزہ میں پناہ گزینوں کے سب سے بڑے کیمپ پر مسلسل دوسرے دن اسرائیلی بمباری نے بجھا دی جس میں کیمپ کی کئی عمارتیں زمین بوس ہوگئی اور درجنوں افراد ہلاک ہوگئے۔
اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے حماس پر فتح تک غزہ پر بمباری جاری رکھنے کا اعلان کیا۔
اے ایف پی کے رپورٹرز نے غزہ کے جنوبی سرحد سے ایمبولینسز کو زخمیوں کو مصر کے فیلڈ ہسپتالوں میں منتقل کرتے ہوئے دیکھا۔
کئی خاندان اپنی زندگی بھری  کی جمع پونجی ساتھ لے کر انتھائی سخت سکیورٹی والے رفح کراسنگ سے مصر میں داخل ہوگئے۔
مصر 400 غیر ملکی  شہریت رکھنے والوں اور 90 زخمیوں کو رفح کراسنگ سے مصر میں داخل ہونے دے گا۔
اردن کے شہری صالح حسین نے بتایا کہ انہیں آدھی رات کو خبر ملی کہ ان کا نام انخلا والے لسٹ میں شامل ہے۔

مصر 400 غیر ملکی  شہریت رکھنے والوں اور 90 زخمیوں کو رفح کراسنگ سے مصر میں داخل ہونے دے گا۔ (فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’ہم نے غزہ میں بہت زیادہ مشکلات کا سامنا کیا۔ سب سے زیادہ تکلیف پانی کی قلت اور بجلی نہ ہونے کی وجہ سے ہوئی۔‘
’اس سے بھی بڑا مسئلہ بمباری کا تھا۔  ہم خوفزدہ تھے کیونکہ کئی خاندان شہید ہوگئے تھے۔‘
خیال رہے اب تک امدادی قافلے مصر سے رفح راہدارے کے ذریعے غزہ میں داخل ہوئے ہیں لیکن کسی فرد کو پار کرنے کی اجازت نہیں تھی۔
اس معاملے سے واقف ذرائع نے روئٹرز کو بتایا کہ امریکہ کے تعاون سے مصر، اسرائیل اور حماس کے درمیان قطر کی ثالثی میں معاہدہ پایا تھا جس کے تحت غیرملکی پاسپورٹ رکھنے والوں اور کچھ شدید زخمی افراد کو غزہ سے نکلنے کی اجازت دینے کا کہا گیا تھا۔
تاہم یہ نہیں واضح کیا گیا کہ ان افراد کے انخلا کے لیے رفح راہداری کب تک کھلی رہے گی۔
ذرائع کے مطابق یہ معاہدہ حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے افراد یا غزہ میں امدادی سامان پہنچانے سے متعلق معاملات سے منسلک نہیں ہے۔ 
حماس کی القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ نے منگل کو ایک ویڈیو بیان میں کہا تھا کہ حماس نے ثالث کا کردار ادا کرنے والوں کو آگاہ کر دیا ہے کہ وہ جلد 200 کے قریب غیرملکی یرغمالیوں کو چھوڑ دے گا۔
ترجمان نے یرغمال بنائے گئے افراد کی تعداد یا ان کی شہریت کے بارے میں تفصیلات نہیں دیں۔

شیئر: