Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا: اپوزیشن رہنماؤں کے فون ٹیپ کرنے کے الزامات کی تحقیقات

انڈیا کی ’کمپیوٹر ایمرجنسی ریسپانس ٹیم‘ فون ٹیپنگ کی شکایات کی تحقیقات شروع کر دی ہے۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
انڈیا کے سائبر سکیورٹی یونٹ نے اپوزیشن رہنماؤں کی جانب سے ان کے فون ٹیپ کرنے کی حکومتی کوششوں کے الزامات کی تحقیقات شروع کر دی ہے۔
پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق اپوزیشن رہنماؤں نے الزام لگایا تھا کہ ان کے فون ٹیپ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے کیونکہ ان کے آئی فون سے ’حکومتی سرپرستی‘ میں فون ٹییپنگ کے حوالے سے وارننگ کے نوٹیفکیشن موصول ہو رہے ہیں۔
انڈیا کی ’کمپیوٹر ایمرجنسی ریسپانس ٹیم‘ نے ان شکایات کے حوالے سے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
الیکٹرانکس اینڈ انفارمیشن منسٹری کے سیکریٹری ایس کریشنن نے کہا ہے کہ ایپل کمپنی تحقیقات میں تعاون کرے گی۔
انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی کے وزیر ایشونی ویشنو نے منگل کو کہا تھا کہ حکومت کو مذکورہ شکایات پر تشویش ہے۔
’حکومت انڈیا اپنے شہریوں کی پرائیویسی اور سکیورٹی کو یقینی بنانے کے کرادر کو سنجیدہ لیتی ہے۔ اور تحقیقات کرکے اس معاملے کی تہہ تک پہنج جائے گی۔‘
اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے کہا تھا کہ ان کے سٹاف کو یہ انتباہی مسیجز موصول ہوئے تھے۔ ان کے علاوہ اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے اراکین اسمبلی ششی تھرور، ماہوا موئیترا اور پرینکا چوترویدی نے بھی نوٹیفکیش موصول ہونے کی شکایت کی تھی۔

ایپل کمپنی نے ابھی تک اس معاملے کے حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

راہل گاندھی نے منگل کو کہا تھا کہ ’حکومت جتنا فون ٹیپنگ کرنا چاہتی ہے کر لیں مجھے کوئی پروا نہیں۔‘
2021 میں انڈین حکومت پر جاسوسی کے متنازع سافٹ ویر پیگاسس کو مخالف سیاستدانوں، صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنان کی جاسوسی کے لیے استعمال کرنے کا الزام لگا تھا۔ تاہم حکومت نے ان الزامات کی تردید کی تھی۔
ایپل کمپنی نے ابھی تک اس معاملے کے حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کیا تاہم کمپنی کی ویب سائیٹ پر وضاحت کی گئی ہے کہ تھریٹ نوٹیفکیشن کا مقصد صارفین کو حکومتی سرپرستی میں نشانہ بنانے کے حوالے سے آگاہ کرنا اور ان کی مدد کرنا ہے۔

شیئر: