Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جنگ بندی میں توسیع، یرغمالیوں کے بدلے فلسطینی قیدیوں کی رہائی متوقع

واضح رہے کہ چار روزہ جنگ بندی پیر کی رات ختم ہونے والی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
قطر نے پیر کو کہا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان لڑائی میں انسانی بنیادوں پر وقفہ دو دن کا ہو گا کیونکہ غزہ میں ابتدائی چار روزہ جنگ بندی ختم ہونے والی ہے۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق قطری وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے ایکس (ٹوئٹر) پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ’ریاست قطر اعلان کرتی ہے کہ ثالثی کے لیے کی جانے والی کوششوں کے تحت غزہ کی پٹی میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کو مزید دو دن تک بڑھانے کے لیے ایک معاہدہ طے پا گیا ہے۔‘
اس سے قبل ایک سینئر مصری اہلکار نے کہا تھا کہ مصر اور قطر غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی میں دو دن کی توسیع کے معاہدے تک پہنچنے کے قریب ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پیر کو مصر کی سٹیٹ انفارمیشن سروس (ایس آئی ایس) کے سربراہ دیا راشوان نے کہا کہ اس توسیع میں 20 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی بھی شامل ہوگی جو حماس نے 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل پر حملے کے دوران پکڑے تھے۔ اس کے بدلے میں اسرائیلی جیلوں میں قید 60 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ چار روزہ جنگ بندی پیر کی رات ختم ہونے والی ہے
دیا راشوان نے مزید کہا کہ پیر کو 11 اسرائیلی مغویوں کی رہائی متوقع ہے، اور 33 فلسطینیوں کی رہائی کے لیے بھی بات چیت جاری ہے۔
اس سے پہلے حماس کے بارے میں بتایا گیا تھا کہ وہ چار دن کی توسیع کا خواہاں ہے جبکہ اسرائیل روزانہ کی بنیاد پر توسیع چاہتا ہے۔
ایک اسرائیلی اہلکار نے اسرائیل کے اس موقف کو دہرایا کہ وہ 10 یرغمالیوں کے ہر گروپ کی رہائی کے لیے ایک اضافی دن کی جنگ بندی پر رضامند ہو گا۔ اس کے بدلے میں ہر بار فلسطینی قیدیوں کی تین گنا زیادہ تعداد کو رہا کیا جائے گا۔ عہدیدار نے مزید کہا کہ یہ حد پانچ دن ہوگی۔
واضح رہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان چار روزہ جنگ بندی کے دوران مجموعی طور پر 50 یرغمالیوں اور 150 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جانا ہے۔
جنگ بندی کے پہلے دن حماس نے تقریباً 240 میں سے 24 یرغمالی رہا کر دیے تھے۔ غزہ سے رہائی پانے والوں میں 13 اسرائیلی، 10 تھائی اور ایک فلپائنی شامل شہری تھے۔
حماس نے جنگ بندی کے معاہدے کے تحت دوسرے مرحلے میں سنیچر کو رات گئے 39 فلسطینیوں کے بدلے 13 اسرائیلیوں اور چار غیر ملکیوں کو رہا کر دیا تھا۔
حماس نے اتوار کو جنگ بندی معاہدے کے تحت تیسرے مرحلے میں 14 اسرائیلیوں سمیت مزید 17 یرغمالیوں کو رہا کیا تھا۔ اس معاہدے کے تحت اسرائیل نے بھی اتوار کو 39 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا۔
اسرائیل نے حماس کے خلاف جنگ کا اعلان اس وقت کیا جب اس نے اسرائیل پر 7 اکتوبر کو سرحد پار سے حملہ کیا جس میں تقریباً 12 سو افراد ہلاک ہوئے اور 240 افراد کو یرغمال بنا لیا گیا۔ حماس کے زیر انتظام علاقے میں صحت کے حکام کے مطابق غزہ میں اسرائیلی حملے میں 13 ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
 

شیئر: