Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران کا غزہ میں اسرائیلی'جرائم'روکنے کے لیے مستقل جنگ بندی پر زور

حماس نے کہا ہے کہ مزید یرغمالیوں کو آزاد کرنے کے لیے تیار ہیں۔ فوٹو عرب نیوز
ایران نے پیر کو اسرائیل کے ’جرائم‘ روکنے کے لیے غزہ میں مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔
اے ایف پی کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان چار روزہ جنگ بندی منگل کو ختم ہو رہی ہے۔
حماس نے اعلان کیا ہے کہ ہم جنگ بندی کے وقفے کو بڑھانے اور مزید یرغمالیوں کو آزاد کرنے کے لیے تیار ہیں۔
جمعہ کو شروع ہونے والے وقفے کے نتیجے میں درجنوں یرغمالیوں کو اسرائیل کے حوالے کیا گیا ہے اور بدلے میں اسرائیل نے 100 سے زائد فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے کہا ہے کہ امید کرتے ہیں اور ہماری خواہش ہے کہ فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم کو مکمل طور پر روکا جائے۔
کنعانی نے ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران صحافیوں کو بتایا کہ ایران  قطر کے ساتھ جنگ بندی میں توسیع کے لیے کام کر رہا ہے۔

ہمارا مقصد ہے کہ جنگ میں عارضی وقفہ مستحکم شکل اختیار کرے۔ فوٹو ایران پریس

ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے گذشتہ جمعرات کو قطر کے دارالحکومت دوحہ کا دورہ کیا تھا۔
جنگ بندی میں توسیع کے مذاکرات اور کوششوں کا اہم مقصد یہ ہے کہ عارضی وقفہ مستقل جنگ بندی کی شکل اختیار کرے اور اسرائیلی صیہونی حکومت کی غزہ پر ظالمانہ جارحیت کا اعادہ نہ ہو۔
ناصر کنعانی نے مزید کہا کہ لگتا ہے کہ اسرائیل غزہ میں اپنی جارحیت جاری رکھے گا کیونکہ وہ ٹھوس فتح حاصل کرنا چاہتا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ اسرائیل غزہ پر حملے کے بعد اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔

لگتا ہے اسرائیل حملے کے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔ فوٹو عرب نیوز

ایران  نے غزہ میں اسرائیل کی فوجی مہم کو نسل کشی قرار دیتے ہوئے حماس کے اسرائیل پر حملے میں براہ راست ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔

شیئر: