حماس نے اعلان کیا ہے کہ ہم جنگ بندی کے وقفے کو بڑھانے اور مزید یرغمالیوں کو آزاد کرنے کے لیے تیار ہیں۔
جمعہ کو شروع ہونے والے وقفے کے نتیجے میں درجنوں یرغمالیوں کو اسرائیل کے حوالے کیا گیا ہے اور بدلے میں اسرائیل نے 100 سے زائد فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے کہا ہے کہ امید کرتے ہیں اور ہماری خواہش ہے کہ فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم کو مکمل طور پر روکا جائے۔
کنعانی نے ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران صحافیوں کو بتایا کہ ایران قطر کے ساتھ جنگ بندی میں توسیع کے لیے کام کر رہا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے گذشتہ جمعرات کو قطر کے دارالحکومت دوحہ کا دورہ کیا تھا۔
جنگ بندی میں توسیع کے مذاکرات اور کوششوں کا اہم مقصد یہ ہے کہ عارضی وقفہ مستقل جنگ بندی کی شکل اختیار کرے اور اسرائیلی صیہونی حکومت کی غزہ پر ظالمانہ جارحیت کا اعادہ نہ ہو۔
ناصر کنعانی نے مزید کہا کہ لگتا ہے کہ اسرائیل غزہ میں اپنی جارحیت جاری رکھے گا کیونکہ وہ ٹھوس فتح حاصل کرنا چاہتا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ اسرائیل غزہ پر حملے کے بعد اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔
ایران نے غزہ میں اسرائیل کی فوجی مہم کو نسل کشی قرار دیتے ہوئے حماس کے اسرائیل پر حملے میں براہ راست ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔