Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’داعش میں شمولیت کے بعد جنگی جرائم‘، فرانسیسی خاتون جرمنی سے گرفتار

جرمن حکام نے کہا ہے کہ انہوں نے ایک فرانسیسی خاتون کو گرفتار کیا ہے جو مبینہ طور پر داعش میں شمولیت کے بعد جنگی جرائم کی مرتکب ہوئی تھیں۔
خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق جرمنی کے فیڈرل پراسیکویٹر نے کہا ہے کہ خاتون جن کی شناخت جرمنی کے پرائیویسی قوانین کے مطابق سمرا این سے ہوئی ہے، کو منگل کو مغربی شہر ٹریر سے گرفتار کیا گیا۔
پراسیکیوٹر نے بتایا کہ ’خاتون پر شبہ ہے کہ انہوں نے نو عمری میں دو غیرملکی دہشت گرد تنظیموں کی رکن کے طور پر حصہ لیا۔‘
انہوں نے مبینہ طور پر ستمبر 2013 میں شام کا سفر کیا جہاں انہوں نے سب سے پہلے شام کی القاعدہ سے وابستہ جہت النصرہ میں شمولیت اختیار کی اور اس گروپ کے جنگجوؤں میں سے ایک سے شادی کی۔
نومبر 2013 میں اس جوڑے نے داعش کے شدت پسند گروپ میں شمولیت اختیار کی۔
شام 2011 میں جمہوریت کے حامی عوامی مظاہروں پر حکومت کے ظالمانہ کریک ڈاؤن کے بعد خانہ جنگی کی لپیٹ میں تھا۔
مظاہرین نے ہتھیار اُٹھا لیے اور بدامنی بالآخر خانہ جنگی میں تبدیل ہو گئی تھی جس نے دنیا بھر سے اسلامی انتہا پسندوں اور جنگجوؤں کو اپنی طرف متوجہ کیا تھا۔
’این‘ نے مبینہ طور پر جرمنی میں رہنے والے افراد کو ’جبہت النصرہ‘ کا رکن بننے کے لیے شام جانے کے لیے بھی قائل کرنے کی کوشش کی۔
الزامات کے مطابق ملزمہ اپنے شوہر کے ساتھ مل کر گھر کا خرچہ پورا کرتی تھیں اور داعش کے لیے فوجی ساز و سامان کی خریداری میں ان کی مدد کرتی تھیں۔
دو مواقع پر، جب ان کے شوہر جنگی مشنوں پر گئے تو وہ خواتین کے اُن گھروں میں ٹھہری تھیں جن پر داعش نے اصل باشندوں کو بھگانے کے بعد قبضہ کر لیا تھا جسے جرمنی ’جائیداد کے خلاف جنگی جرم‘ سمجھتا ہے۔
پراسیکیوٹرز نے بتایا کہ 2014 کے آغاز میں ’این‘ جرمنی واپس آ گئی تھیں لیکن فروری 2015 تک وہ داعش کی رکن رہیں۔ یہ فوری طور پر واضح نہیں ہو سکا کہ ایک فرانسیسی شہری کے طور پر وہ جرمنی کیوں گئی تھیں۔

شیئر: