Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سلمان بٹ کا قومی کرکٹ ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں تقرر، سوشل میڈیا صارفین کی تنقید

پاکستانی سوشل میڈیا پر سلمان بٹ کی تقرری موضوعِ بحث ہے (فائل فوٹو: روئٹرز)
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے تین سابق ٹیسٹ کرکٹرز سلمان بٹ، راؤ افتخار انجم اور سلمان بٹ کو چیف سلیکٹر وہاب ریاض کا کنسلٹنٹ مقرر کردیا ہے۔
پاکستانی سوشل میڈیا پر خصوصاً سلمان بٹ کی تقرری موضوعِ بحث ہے جس کی وجہ اُن کا 2010 کے سپاٹ فکسنگ سکینڈل میں ملوث ہونا ہے۔
سنہ 2010 میں دورہ انگلینڈ کے دوران اس وقت کے کپتان سلمان بٹ، فاسٹ بولر محمد عامر اور فاسٹ بولر محمد آصف سپاٹ فکسنگ میں ملوث پائے گئے تھے۔
اس کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے تینوں کھلاڑیوں پر پابندیاں بھی عائد کی تھیں اور سزائیں بھی سنائی گئی تھیں۔
سلمان بٹ کو 10 برس کی پابندی کا سامنا کرنا پڑا تھا جبکہ محمد آصف کے کرکٹ کھیلنے پر سات سال کی پابندی عائد کی گئی تھی۔
پابندی کے اختتام کے بعد سلمان بٹ اور محمد آصف ڈومیسٹک کرکٹ میں متحرک رہے، تاہم پاکستانی ٹیم میں کبھی جگہ نہیں بنا سکے جبکہ محمد عامر اپنے اوپر عائد پابندی کے بعد کئی برس تک ٹیم کا حصہ رہے ہیں۔
پی سی پی کی جانب سے سلمان بٹ کو کنسلٹنٹ کی ذمہ داریاں دیے جانے پر سوشل میڈیا صارفین کی بڑی تعداد ناراضی کا اظہار کر رہی ہے۔
ایک صارف نے ’ایکس‘ پر لکھا کہ ’2010 کو گزرے 13 برس ہوچکے ہیں لیکن اُس فکسنگ سکینڈل سے ابھی بھی تکلیف ہوتی ہے۔ مجھے نہیں پروا کہ وہ کتنے بڑے کرکٹنگ مائنڈ ہیں، یہ ایک پریشان کُن بات ہے کہ پی سی بی نے سلمان بٹ کو یہ ذمہ داری نبھانے کی اجازت دی۔‘

شاہجہان خرم نے ایک پوسٹ میں لکھا کہ ’’ٹیم ڈائریکٹر محمد حفیظ محمد عامر کے معاملے پر سپاٹ یا میچ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں کے بڑے مخالف تھے، لیکن اچانک سلمان بٹ کے چیف سلیکٹر کے کنسلٹنٹ بننے پر انہیں کوئی مسئلہ نہیں۔‘
اس حوالے سے ایک اور سوشل میڈیا صارف نے لکھا کہ ’سلمان بٹ نے جو بحیثیت کپتان کیا اس کے بعد اُن پر سڑکوں پر ٹیپ بال کرکٹ کھیلنے پر بھی پابندی عائد کر دینی چاہیے تھی۔ آج انہیں نیشنل سلیکشن کمیٹی کا کنسلٹنٹ مقرر کردیا گیا ہے۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’یہ کرکٹ کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے۔‘
اظہر لغاری نامی صارف نے پی سی بی پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ ’سلمان بٹ نے پیسوں کی خاطر اپنے ملک کی آبرو بیچی، لاکھوں لوگوں کا بھروسہ توڑا۔ ان کی تقرری کا فیصلہ فوراً واپس لیا جانا چاہیے۔‘
سوشل میڈیا پر کچھ لوگ یہ بھی کہتے ہوئے نظر آئے کہ سلمان بٹ اپنی سزا پوری کر چکے ہیں لہٰذا انہیں ایک اور موقعہ دیا جانا چاہیے۔
ہارون نامی ‘ایکس‘ صارف کہتے ہیں کہ ’کیا میں صرف اکیلا ہوں جو سوچ رہا ہوں کہ سلمان بٹ کی بحیثیت سلیکٹر (کنسلٹنٹ) تقرری اچھا آئیڈیا ہے۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’وہ (سلمان بٹ) کھیل کو اچھے طریقے سے سمجھتے ہیں۔ یہ پی سی بی کی جانب سے کی گئی ایک اچھی تقرری ہے۔‘
نعمان نامی صارف نے بھی ایسے ہی خیالات کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ’سلمان بٹ کے پاس شاید اس ملک میں کرکٹ کو سمجھنے والا بہترین دماغ ہے۔ امید ہے اُن کی بحیثیت کنسلٹنٹ تقرری پاکستان کرکٹ کے لیے سود مند ثابٹ ہوگی۔‘
پی سی بی کے مطابق کامران اکمل، راؤ افتخار انجم اور سلمان بٹ فوری طور پر اپنی ذمہ داریوں کا آغاز کریں گے جبکہ 12 جنوری سے نیوزی لینڈ میں ہونے والی پانچ میچوں پر مشتمل ٹی20 سیریز اِن کی پہلا اسائنمنٹ ہو گی۔
پی سی بی کا کہنا ہے کہ ’یہ تینوں اراکین سلیکشن ڈیوٹی نہ ہونے کے دنوں میں سکلز کیمپ میں اضافی ذمہ دارایاں بھی نبھائیں گے۔‘

شیئر: