Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب سری لنکن کارکنوں کو ملازمت فراہم کرنے میں سرفہرست

ہر سال دو لاکھ سے زیادہ کارکنان  سری لنکا سے باہر جاتے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
سعودی عرب 2023 میں سری لنکا کے تارکین وطن کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے میں سرفہرست رہا ہے۔ 63 ہزار سے زیادہ کارکنوں کو ملازمت ملی۔
ہر سال دو لاکھ سے زیادہ کارکنان بیرون ملک کام کرنے کے لیے سری لنکا سے باہر جاتے ہیں۔
تارکین ملک کےلیے غیر ملکی زر مبادلہ کا ایک اہم ذریعہ ہیں جو گزشتہ سال بدترین مالیاتی بحران کی لپیٹ میں تھا۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی عرب میں سری لنکا کے سفیر ایم پی امزا نے اندازہ لگایا ہے کہ 2023 میں ترسیلات زر کی  مالیت سات ارب ڈالر سے زیادہ تھی۔ اس میں ایک بڑا حصہ مملکت میں مقیم تارکین نے دیا تھا۔
انہوں نے عرب نیوز کو بتایا ’سال 2023 کے دروان سعودی عرب پہلے نمبر پر رہا جس نے سری لنکا کے شہریوں کےلیے 63 ہزار روزار کے مواقع  فراہم کیے ہیں‘۔
’سالانہ سا ت سے آٹھ ارب ڈالر کی ترسیلات زر میں سے ایک بڑا حصہ مملکت سے حاصل کیا گیا ہے جو کل ترسیلات زر کا پندرہ سے بیس فیصد ہے‘۔
ان کا کہنا تھا ’جی سی سی ممالک سری لنکن کارکنوں کے لیے ترجیحی انتخاب ہیں۔ سعودی عرب ان کی کلیدی منزل ہے۔ وژن 2030 کے تحت اپنے میگا پروجیکٹ میں سکل پروفیشن ورکرز کو راغب کررہا ہے‘۔
’یہ منصوبے سکل ویریفیکیشن پروگرام کے تحت روزگار کی ایک نئی سکیم کے علاوہ سری لنکا کے شہریوں کےلیے مملکت کو تیزی سے پر کشش بنانے والے اہم عوامل تھے‘۔
ان کے مطابق ’اس سال مارچ میں دستخط کیے جانے والے سکل ویریفیکیشن پروگرام معاہدے کا مقصد سعودی لیبر مارکیٹ میں ملازمین کی پیشہ ورانہ اہلیت کو بہتر اور سری لنکا سے سکلڈ ورکرز کی بھرتی کےعمل کو آسان بنانا ہے‘۔
اس معاہدے کے تحت جس میں 23 پروفیشن کا احاطہ کیا گیا ہے۔ سعودی آجر سری لنکا کے ووکیشنل ایجوکیشن کمیشن کی طرف سے جاری کردہ توثیق کو تسلیم کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا ’سال 2023 میں مملکت میں سری لنکن شہریوں کے لیے روزگار کے مواقع میں اضافہ دیکھا گیا ہے‘۔ 
’ اگرچہ سری لنکا کے نصف تارکین گھریلو شعبے میں ملازمت کررہے ہیں۔ اس سال تعمیرات اور مہمان نوازی کے شعبے می کام کرنے والوں کی تعداد بڑھی ہے‘۔

شیئر: