Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سپریم جوڈیشل کونسل میں کارروائی، سپریم کورٹ کے جسٹس مظاہر اکبر نقوی مستعفی

جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں کارروائی جاری تھی۔ فائل فوٹو: سپریم کورٹ
سپریم جوڈیشل کونسل میں شکایات پر کارروائی کا سامنا کرنے والے سپریم کورٹ کے جسٹس مظاہر اکبر نقوی عہدے سے مستعفی ہو گئے ہیں۔
گذشتہ روز سپریم کورٹ نے ان کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں کارروائی روکنے کی درخواست مسترد کر دی تھی۔
بدھ کو انہوں نے اپنا استعفیٰ صدر مملکت عارف علوی کو بھیج دیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’میرے لیے ممکن نہیں ہے کہ میں سپریم کورٹ کے جج کے طور پر فرائض نبھاتا رہوں‘
جسٹس مظاہر اکبر نقوی نے صدر پاکستان کو لکھے گئے خط میں کہا کہ ’میرے لیے لاہور ہائی کورٹ اور پھر سپریم کورٹ کے جج کے طور پر فرائض سرانجام دینا قابل فخر تھا۔‘
’ایسے حالات جن کا عوام کو علم ہے اور کچھ حد تک ریکارڈ پر موجود ہیں، میرے لیے ممکن نہیں ہے کہ میں سپریم کورٹ کے جج کے طور پر فرائض نبھاتا رہوں۔ قانونی کارروائی کو مدنظر رکھتے ہوئے بھی ایسا ہی کرنا چاہیے۔‘
انہوں نے اپنے خط میں مزید لکھا ’لہٰذا میں بطور سپریم کورٹ کے جج آج ہی مستعفی ہوتا ہوں۔‘
جسٹس مظاہر اکبر نقوی 17 مارچ سنہ 2020 کو سپریم کورٹ کے جج بنے تھے۔ اس سے قبل وہ لاہور ہائیکورٹ کے جج رہے تھے۔
قبل ازیں ضابطہ کار کی خلاف ورزی کی شکایات پر کارروائی کا سامنا کرنے والے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے سپریم جوڈیشل کونسل کو شوکاز نوٹس کا تفصیلی جواب جمع کرایا تھا۔
اپنے جواب میں جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے اپنے اوپر عائد الزامات کی تردید کی تھی۔
جسٹس مظاہر نقوی کا جواب میں کہنا تھا کہ سپریم جوڈیشل کونسل جج کے خلاف معلومات لے سکتی ہے، کونسل جج کے خلاف کسی کی شکایت پر کارروائی نہیں کر سکتی۔
جواب میں انہوں نے کہا تھا کہ سپریم جوڈیشل کونسل کی جانب سے جاری احکامات رولز کی توہین کے مترادف ہیں، رولز کے مطابق کونسل کو معلومات دینے والے کا کارروائی میں کوئی کردار نہیں ہوتا۔

شیئر: