Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سینیٹ سیکریٹیریٹ میں انتخابات ملتوی کرنے کی قرارداد جمع

قرارداد آزاد پارلیمانی گروپ کے سینیٹر ہدایت اللہ نے سیکیریٹریٹ میں جمع کرائی ہے (فوٹو: ٹوئٹر)
پاکستان میں امن و امان کی خراب صورت حال کے باعث انتخابات کو تین ماہ کے لیے ملتوی کرنے کی قرارداد سینیٹ سیکریٹیریٹ میں جمع کرا دی گئی ہے۔
قرارداد جمعے کو آزاد پارلیمانی گروپ کے سینیٹر ہدایت اللہ نے سیکریٹیریٹ میں جمع کرائی جس میں کہا گیا ہے کہ ’امیدواروں کو نشانہ بنانے کے بڑھتے واقعات پر گہری تشویش ہے۔‘
قرادادا میں الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ پر زور دیا گیا کہ وہ انتخابات کے پرامن انعقاد پر ہمدردانہ غور کریں۔
قرارداد کے مطابق ’سکیورٹی مسائل کے پیش نظر عام انتخابات تین ماہ کے لیے ملتوی کیے جائیں۔‘
خیال رہے میں عام انتخابات کے لیے آٹھ فروری کی تاریخ مقرر ہے اور اس وقت جماعتیں سیاسی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔
کاغذات نامزدگی بھی جمع ہو چکے ہیں اور بعض پارٹیوں کی جانب سے اپنے نامزد امیدواروں کے ناموں کا اعلان بھی ہو چکا ہے۔
پانچ جنوری کو سینیٹر دلاور خان نے ملک میں عام انتخابات ملتوی کرنے کی قرارداد سینیٹ میں پیش کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ ’ملک میں امن و امان کی صورتحال ٹھیک نہیں اس لیے 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات ملتوی کیے جائیں۔‘
تاہم اس کے بعد چھ جنوری کو جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے بروقت انتخابات اور التوا کے خلاف نئی قراردار سینیٹ سیکریٹیریٹ میں جمع کرائی تھی۔
11 جنوری کو خیبر پختونخوا کے ضلع صوابی میں تحریک انصاف کے ضلعی رہنما اور معروف کاروباری شخصیت کو دو نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔
پولیس کے مطابق صوابی اڈہ کے قریب شاہ خالد کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے تھے۔
اس سے ایک روز قبل یعنی 10 جنوری کو شمالی وزیرستان کے علاقے تپی میں فائرنگ سے آزاد امیدوار ملک کلیم اللہ ہلاک ہو گئے تھے۔ وہ پی کے
104 سے آزاد امیدوار کی حیثیت سے الیکشن میں حصہ لے رہے تھے۔
تپی کے علاقے میں چند روز قبل سابق رکنِ قومی اسمبلی محسن داوڑ پر بھی قاتلانہ حملہ ہو چکا ہے۔
10 جنوری کو ہی بلوچستان کے ضلع کیچ میں مسلم لیگ ن کے قومی اسمبلی کے امیدوار سابق سینیٹر محمد اسلم بلیدی فائرنگ سے زخمی ہو گئے تھے۔

شیئر: