Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دوران عدت نکاح کے مقدمے کا ٹرائل روکنے کی درخواست، فائل چیف جسٹس کو ارسال

بشرٰی بی بی کی درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہوئی (فوٹو: اے ایف پی)
عدت کے دوران نکاح کے کیس کا ٹرائل روکنے کے لیے سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشرٰی بی بی کی درخواست پر سماعت مکمل نہ ہوسکی اور فائل چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کو بھجوا دی گئی۔
کیس کی ابتدائی سماعت بدھ کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس طارق محمود جہانگیری کی عدالت میں ہوئی جس میں خاور مانیکا کی جانب سے ان کے وکیل رضوان عباسی پیش ہوئے جبکہ وکیل سلمان اکرم راجہ نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔
رضوان عباسی نے درخواست پر اعتراض اٹھاتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ پہلی شکایت حنیف نام کے ایک شخص نے دائر کی تھی اور اس کا ٹرائل روکنے کی اپیل اسی عدالت میں زیرالتوا ہے۔
اس موقع پر بشرٰی بی بی کی جانب سے عدالت میں پیش ہونے والے وکیل شعیب شاہین نے کہا کہ ’وہ درخواست غیرموثر ہو گئی جو کو ہم واپس لے لیتے ہیں۔‘
جس پر جسٹس طارق محمود جہانگیری نے ان سے پوچھا کہ درخواست واپس لینے کا آرڈر کہاں ہے؟ جس پر شعیب شاہین نے بتایا کہ آرڈر تو موجود نہیں مگر وہ درخواست واپس لی جاتی ہے۔
سلمان اکرم راجہ نے شعیب شاہین کو خاموش رہنے کی ہدایت کی اور کہا کہ ’یہ میری درخواست ہے خاور مانیکا کی درخواست کے خلاف، میری درخواست سنی جائے، جیل میں روزانہ سماعت ہو رہی ہے، فیصلہ ہو جائے گا۔‘
اس پر خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی نے کہا کہ چیف جسٹس کے پاس جو درخواست موجود ہے اس میں وکیل شیر افضل مروت ہیں۔
انہوں نے موقف اختیار کیا کہ جب درخواست واپس لے لی ہے تو وہ درخواست کیوں بھیجیں اور عدالت سے وہی درخواست سننے کی استدعا کی۔
جس پر جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہا کہ ’ہم پھر سٹے آرڈر جاری کر دیتے ہیں، تب تک آپ اس کا جائزہ لے لیں۔‘
وکیل رضوان عباسی نے حکم امتناعی جاری نہ کرنے کی استدعا کی اور کہا کہ چیف جسٹس کی عدالت میں زیرسماعت درخواست واپس نہیں لی جا سکتی جس پر سلمان اکرم راجہ نے بتایا کہ ’میں نے اس کیس میں دلائل دیے ہیں اور ہم درخواست واپس لے لیں گے۔‘
اس کے بعد وکیل رضوان عباسی نے کہا کہ انہیں تیاری کے لیے وقت چاہیے۔
شعیب شاہین کا کہنا تھا کہ جو شکایت ختم ہو گئی اس میں سٹے آرڈر کیا کرنا ہے۔ وکیل سلمان اکرم راجہ نے عدالت سے استدعا کی کہ ’ٹرائل کورٹ کی حد تک سٹے دے دیں۔‘
وکیل رضوان عباسی نے سلمان اکرم راجہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ تو ہر حال میں سٹے مانگتے ہیں، کیا ٹرائل میں کبھی سٹے ہوا ہے؟ جس پر عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ ایک دن سے کیا فرق پڑتا ہے۔
بعدازاں کیس کی فائل چیف جسٹس کو بھجوا دی گئی۔
 
 
 

شیئر: