Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پیٹرول کی طرح ایٹمی انرجی بھی فروخت کریں گے ،عادل الجبیر

موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجوں سے نمٹنے میں دیگر ملکوں سے تعاون کیا جارہا ہے(فوٹو، ایکس)
سعودی وزیر مملکت برائے  امور خارجہ و رکن کابینہ و ایلچی موسمیاتی امور عادل الجبیر نے کہا ہے کہ سعودی عرب توانائی کی بڑھتی ہوئی عالمی طلب پوری کرنے کے لیے توانائی کے ذرائع میں تنوع کا علمبردار ہے۔ 
سعودی عرب پیٹرول ہی نہیں توانائی کا سب سے بڑا سپلائر بننا چاہتا ہے۔ 
وہ جمعرات کو ڈیوس میں ورلڈ اکنامک فورم  کے سالانہ اجلاس میں شرکت کے موقع پر ’مشرق وسطی اور شمالی افریقہ میں پائیداری کی جانب جراتمندانہ اقدامات‘ کے عنوان  سے منعقددہ مباحثے سے خطاب کررہے تھے۔ 
عادل الجبیر نے کہا کہ سعودی عرب عالمی برادری کا ذمہ دار رکن ہے۔ کاربن  کے اخراج میں کمی اور موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجوں سے نمٹنے کے سلسلے میں دیگر ملکوں سے تعاون کیا جارہا ہے۔ 
عادل الجبیر نے مذید کہا کہ سعودی عرب ماحولیاتی تحفظ اور موسمی تبدیلی کے اثرات کو محدود کرنے کے لیے جامع طریقہ کار اپنائے ہوئے ہے۔
کاربن سرکلر اکانومی، شجر کاری، شہروں کی تنظیم نو اور کچرے کی ری سائیکلنگ سمیت مختلف معاملات پر کام جاری ہے۔ 
عادل الجبیر نے ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کے ڈائریکٹر ریفائل گروسی سے مکالمہ کرتے ہوئے  کہا کہ  ’ہمارے یہاں یورینیئم کا بڑا ذخیرہ ہے ہم اس سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں ہم جس طرح آپ کے ہاتھوں پیٹرول فروخت کررہے ہیں اسی طرح آپ کو ایٹمی انرجی بھی  بیچیں گے‘۔ 

شیئر: